اسلام آباد//سابق وزیراعظم نوازشریف نے العزیزیہ ریفرنس دفاع پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے دفاع پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔بعد ازاں عدالت کو ریکارڈ کروائے گئے بیان میں نوازشریف کا کہنا تھا کہ استغاثہ میرے خلاف کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا، نیب نے کوئی ایسا ثبوت پیش نہیں کیا جس سے ظاہر ہو میں نے العزیزیہ یا ہل میٹل قائم کی اور استغاثہ یہ ثابت کرنے میں بھی ناکام رہا کہ حسن اور حسین نواز میرے زیر کفالت اور بے نامی دار تھے۔مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد کا کہنا تھا کہ میرے خلاف کیس مخالفین کے الزامات اور جے آئی ٹی کی یکطرفہ رپورٹ پر بنائے گئے، جے آئی ٹی رپورٹ میں غلط طریقے سے مجھے العزیزیہ اورہل میٹل کا مالک ظاہر کیا گیا اور سپریم کورٹ کا بینچ بھی جے آئی ٹی کی رپورٹ سے مکمل مطمئن نہیں تھا۔نوازشریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے معاملہ ٹرائل کورٹ کو بھجوایا گیا تاکہ کوئی شک باقی نہ رہے لیکن واجد ضیاء اور تفتیشی افسر کے علاوہ کسی گواہ نے میرے خلاف بیان نہیں دیا، واجد ضیاء اور تفتیشی افسر نے اعتراف کیا کہ العزیزیہ اور ہل میٹل میری ملکیت ہونے کا دستاویزی ثبوت نہیں جب کہ واجد ضیاء اور تفتیشی افسر کا بیان قابل قبول شہادت نہیں، العزیزیہ اسٹیل مل 2001 میں میرے مرحوم والد نے قائم کی، 2001 میں حسین نواز کی عمر 29 سال تھی۔