Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

اسلام کی ترو یج و اشاعت میں زبانوں کی اہمیت و افادیت

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 22, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
11 Min Read
SHARE
’’ اور ہم نے کوئی پیغمبر نہیں بھیجا مگر اپنی قوم کی زبان بولتا تھا  تاکہ انہیں (اللہ کے احکام) کھول کھول کر بتا دے۔‘‘اقوام عالم کے مزاج میں جو سب سے زیادہ حسّاس عنصر ہے وہ ان کے معاشروں میں بولی جانے والی زبان ہے۔ ہر معاشرے کی اپنی زبان ہوتی ہے جو اس کو پہچان دیتی اور اس کی ترجمانی کر تی ہے۔ہر زبان میں ایک طرح کی چاشنی اور حلاوت پائی جاتی ہے، جس کی کیفیت کو اس زبان کے بولنے والے ہی پوری طرح محسوس کرسکتے ہیں۔ ہم زبان ہونا لوگوں کے مابین انس و یگانگت کا ذریعہ بنتا ہے۔ بعض اوقات یہ زبان ہی ہے جو تعصب کو بھی جنم دیتی اور لسانی بنیادوں پر شر و فساد کا باعث بن جاتی ہے۔ جس سے آپس میں نفرت و بے زاری کا ماحول پیدا ہوجاتا ہے۔ دنیا میں زیادہ تر خون خرابہ نسلی اور لسانی تفاخر کا ہی شاخسانہ ہے۔مگر زبان کا ایک اور مثبت پہلو بھی ہے اور وہ یہ کہ اگر دیگر قوم یا علاقے کا کوئی فرد یا جماعت کسی مقامی زبان میں گفت و شنید کرے تو ملک، شہر اور جغرافیائی حد بندیوں کے باوجود آپس میں اجنبیت اور مغائرت کا احساس کسی حد تک کم ہوجاتا ہے۔ اور ان دو مختلف زبانیں بولنے والوں کے درمیان محبت و اخوت اور دوستی کا رشتہ استوار ہوجاتا ہے۔ ماہرین عمرانیات کہتے ہیں کہ سماجی تعلقات اور معاشرتی روابط زبان کے ذریعے سے ہی مضبوط ہوتے ہیں۔ کسی بھی قوم کی ثقافت کے پھیلاؤ میں بھی زبان کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ثقافت کی ترویج و اشاعت جن میں عقاید و نظریات اور تہذیب و تمدن کا عکس گہرا ہو، اس میں زبان کا اہم کردار ہوتا ہے۔ ہر ملک اور معاشرے کی ثقافت اور اس کی زبان لازم و ملزوم ہوتے ہیں۔
سیرت النبی ﷺ کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک مسلمان کے لیے دوسری اقوام کی زبانیں سیکھنے کی کوشش کرنا سنت کے درجے میں ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ نے علم کے حصول کی بہت تاکید کی ہے۔ آپؐ نے حضرت زید بن ثابتؓ کو سریانی زبان میں مہارت حاصل کرنے کا حکم دیا۔ زید بن ثابتؓ کا بیان ہے کہ میں نے اللہ کے رسولؐ کے حکم کے مطابق سریانی زبان میں یہودیوں سے خط و خطابت کرنا سیکھا۔ آپ ؐ نے کسی خدشے کے پیش نظر ارشاد فرمایا: ’’ بخدا یہودیوں کے سلسلے میں، میں مطمین نہیں ہوں کہ وہ میرے خط کی صحیح املا کریں گے۔‘‘اس سے یہ بھی واضح ہوا کہ اگر کسی زبان کا ہمیں علم نہ ہو تو وہ ہمارے الفاظ اور ہمارے بیانات کو توڑ مروڑ کر اور دوسرے معنی پہنا کر لوگوں کے سامنے پیش کرسکتا ہے۔ جس قوم سے ہمارا واسطہ ہے اس کی زبان، محاورے وغیرہ کو ہم سمجھتے ہوں گے تو کسی بھی قسم کی غلط فہمی کا خطر ہ نہیں ہوگا۔ چناں چہ زید بن ثابت ؓ کہتے ہیں کہ پورا مہینا بھی نہیں گزرا تھا کہ میں نے سریانی زبان میں مہارت حاصل کرلی۔ پھر یہودیوں کی طرف آپ ؐ کی جانب سے خط لکھا کر تا اور ان کی طرف سے آئے ہوئے خطوط کا آپ ؐ کی جانب سے جواب دیا کرتا۔ ( رواہ البخاری)۔اسلام دنیا کے تمام مذاہب پر غالب رہنے کے لیے آیا ہے۔ ارشاد ربانی ہے، مفہوم:’’ وہ اللہ ہی ہے جس نے اپنے رسولؐ کو ہدایت اور دین حق سے ساتھ بھیجا ہے کہ اس کوپوری جنس دین پر غالب کر دے اور اس حقیقت پر اللہ کی گواہی کافی ہے۔‘‘اس آیت کی روشنی کے حوالے سے بھی اقوام عالم کی زبانوں کو سیکھنا اسلام کی اہم ضرورت ہے۔ ان کی زبان میں اگر دین کا پیغام پہنچایا جائے تو زیادہ سود مند اور نتیجہ خیز ثابت ہوسکتا ہے۔ ایک زبان پر تمام انسانوں کا متفق ہونا تو امر محال ہے۔ زبان کا فرق اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔ عربی زبان کی اہمیت و افادیت اپنی جگہ ہے تاہم اسلام کی تعلیم اور اس کا پیغام دیگر زبانوں میں بھی پیش کیا جائے جنہیں دیگر قوموں کے لوگ بولتے اور سمجھتے ہیں۔
اللہ تعالی نے زبان کی اہمیت کو واضح کر تے ہوئے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’ اور ہم نے کوئی پیغمبر نہیں بھیجا مگر اپنی قوم کی زبان بولتا تھا تاکہ انہیں (اللہ کے احکام) کھول کھول کر بتا دے۔رسول اکرم ﷺ اگر چہ عربی النسل تھے، مگر آپؐ نے اطراف و جوانب میں اللہ کا پیغام دے کر جو اپنے نمائندے بھیجے انہوں نے ان قوموں کی زبانوں میں ترجمہ کیا اور انہیں کی زبان میں انھیں اللہ کی طرف بلایا۔ بعثت رسولؐ کے وقت لوگ ذہنی اور قلبی طور پر عربی سے زیادہ قریب تر تھے اسی لیے قرآن عربی زبان میں نازل کیا گیا۔سورۃ یوسف میں فرمان الٰہی ہے، مفہوم: ’’ہم نے اس قرآن کو عربی میں نازل کیا ہے تاکہ تم سمجھ سکو۔‘‘اس اہم نکتے کو پیش نظر رکھنے سے قرآن حکیم میں کسی بھی قسم کی تحریف اور رد و بدل کا امکان ہی ختم ہوگیا۔ زبان کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے ملک میں ایک سے زیادہ زبانیں بولی جاتی ہیں جو مختلف شہروں میں رہنے والے بھی تھوڑی سے کوشش کر کے اسے آسانی سے سمجھ اور بول لیتے ہیں۔ چناں چہ مسلمانوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ دیگر قوموں کی زبانوں کو بھی سیکھنے کی پوری کوشش کریں تاکہ وہ جس ملک ، خطے اور علا قے میں بھی ہوں اللہ کے دین کا پیغام احسن طریقے سے پہنچا سکیں۔ زبانوں کا فہم انسان کے دل میں ایک دوسرے کے لیے نرم گوشہ پیدا کر تا ہے۔یہ بھی حقیقت ہے کہ علم کا کوئی وطن اور کوئی خاص علاقہ متعین نہیں ہوتا۔ اگر ایسا ہوتا تو یہ کیو ں کہا جاتا کہ ’’ علم حاصل کرو چاہے تمہیں چین جانا پڑے۔‘‘ اس جملے میں یہ اشارہ پوشیدہ ہے کہ اگر تمھیں علم کے حصول کے لیے چین جیسے دور دراز ملک بھی جانا پڑے تو جاؤ، صرف اپنے وطن پر ہی تکیہ کر کے نہ بیٹھ رہو۔ ہمارے اسلاف نے کوسوں کا سفر طے کرکے علم کی دولت سے خود کو مالا مال کیا۔ ایسے وقت میں جب کے ذرائع و وسائل بھی مہیا نہ تھے، سفر انتہائی تکلیف دہ ہوتے تھے۔رسول اکرم ﷺ نے فرمایا : ’’ جو شخص علم کی طلب میں نکلا وہ اللہ کے راستے میں ہے جب تک وہ لوٹ نہ آئے۔‘‘ ( رواہ الترمذی)ہمارے اسلاف نے دور دراز ملکوں اور شہروں کے سفر دین اسلام کی ترویج و اشاعت کے لیے کیے۔ علم کا سیکھنا اور سکھانا انسان کا اصل جوہر حیات ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ پر پہلی وحی کا آغاز ہی لفظ ’’ اقراء‘‘ (پڑھ) سے ہوتا ہے۔رسول اکرم ؐ نے حجۃ الوداع کے موقع پر دین کے بنیادی ارکان بتانے کے بعد فرمایا:’’ جو لوگ اس وقت موجود ہیں وہ ان کو سنا دیں جو موجود نہیں۔‘‘اوں انسان بستے ہوں، اللہ کے رسول ؐ کا یہ پیغام پہنچانا کیسے ممکن ہوگا جب تک دنیا میں بولی جانے والی زبانوں کا فہم حاصل نہ ہو، یقینا پوری دنیا کی زبانوں کو سمجھنا اور بولنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے، مگر انسان اللہ کی دی ہوئی استعداد سے شعوری طور پر فائدہ اٹھا تے ہوئے، اللہ کے رسول ؐ کے اس پیغام کو پہنچا کر امتّی کی ذمے داری کا حق خواہ کسی درجے میں بھی ہو وہ ادا کرسکتا ہے۔
رسول اکرم ﷺ نے یہ بات اپنی مادری زبان عربی میں ارشاد فرمائی، لیکن اب اس پیغام کو ایشیا میں رہنے والا اپنی زبان میں، یورپ و امریکا میں بسنے والا وہاں کی زبان میں، اسی طرح ہر خطے، ملک اور شہروں میں بسنے والا انسان وہاں کی علاقائی زبانوں میں ہی اللہ کے رسول ؐ کا یہ پیغام اور دین اسلام کی تمام جزئیات و کلیات کو آسان پیرائے میں بیان کرسکتا ہے۔ اس لیے بھی زبانوں کی اہمیت اور افادیت سے قطعی انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔اللہ تعالی نے کسی انسان کو اس کی ہمت و استعداد سے زیادہ کا مکلف نہیں بنایا، جتنا بھی اس کے دائرۂ اختیار میں ہو اس پر عمل کرنے سے پہلو تہی نہیں کرنا چاہیے۔ اللہ کی طرف سے قوت گویائی جیسی عظیم نعمت عطا ہی اس لیے ہوئی ہے کہ وہ جب اور جہاں چاہے اپنا ما فی الضمیر بیان کر سکے۔ ہمارے دین نے انسان کی زندگی کے دو ہی مقصد بیان فرمائے ہیں۔ یا تو وہ طالب علم ہو، ہمیشہ وہ رشد و ہدایت کا طلب گار رہے یا وہ عالم ہو مگر علم کی طلب اس حال میں بھی جاری رہے۔ رسول مکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے:’’ عالم و متعلم دونوں خیر میں شریک ہیں اور بقیہ لوگوں میں خیر کا کوئی پہلو نہیں۔‘‘ ( رواہ ابن ماجہ)
رابطہ ۔ املر ترال پلوامہ کشمیر
�����
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

پی ڈی پی رہنما پرہ کے خلاف ”ایم سی سی“ کی خلاف ورزی کا مقدمہ مسترد
تازہ ترین
اے ای ای جل شکتی پرویز احمد وانی لاپتہ، گاڑی دریائے چناب کے قریب برآمد
تازہ ترین
گاندھی نگر جموں سب ڈویژن میں متعدد چوری کے معاملات حل ،نقب زنی میں ملوث 13افراد گرفتار ، تقریباً 27 لاکھ روپے کی مسروقہ املاک برآمد / ایس پی جموں
تازہ ترین
نیٹ یوجی 2025کے نتائج کو چیلنج کرنے والی درخواست پر غور کرنے سے عدالت عظمیٰ کا انکار
برصغیر

Related

مضامین

محرم الحرام اور سانحۂ کربلا سبق آموز

July 3, 2025
مضامین

محرم ایک عظمت والامہینہ فضیلت

July 3, 2025
مضامین

کربلا جرأت و عزیمت کا ابدی مظہر پیغام

July 3, 2025
مضامین

سیدنا حسین ؓ کی مہاجرت اور شہادت تجلیات ادراک

July 3, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?