Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

ناشاد کر چلے ہو

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: November 7, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
2 Min Read
SHARE
ایک وقت تھا جب ہم یونیورسٹی میں نئے نئے تھے۔حال ہی میں ہمارا داخلہ پی۔جی کے لئے ہو گیا تھا۔پھر وہاں لاتعداد اساتذہ کرام دیکھے جن میں ایک استاد کلاس میں داخل ہو کر بولا کہ میں یہاں کا ایک ریسرچ اسکالر ہوں اور میں جے۔آر۔ایف کے ساتھ ساتھ کئی بار نیٹ میں بھی کامیاب ہو گیا ہوں اور میں آپ لوگوں کا استاد ہوں۔حالاںکہ بہت سارے اساتذہ کے ساتھ ہماری ہمجولی ہو گئی تھی لیکن دل تھا اسی استاد پے آ کے تھم سا گیا۔استاد کے ساتھ ہماری اچھی بنتی تھی۔خود سے زیادہ استادِ محترم پہ بھروسہ کرنے لگے۔مجھے کیا برا تھا مرنا اگر ایک بار ہوتا۔پھر ایک دن ایسا وقت آیا جب میری توجہ اپنے کیرئر کی اور گامزن ہو گئی۔میں نیٹ کے امتحان کے لئے تیاری کرنا چاہتا تھا لیکن لاعِلم تھا۔مدد کی ضرورت آن پڑی۔دل میں یاد تازہ ہو گئی جیسے دل میں کوئی راہ کئے جا رہا ہوکہ میرا استادِ محترم ابھی حالِ حیات ہے تو مجھے کیا غم۔ساحل پہ کھڑے ہو تجھے کیا غم چلے جانا، میں ڈھوب رہا ہوں ڈھوبا تو نہیں ہوں۔آہ! میں نے مدد کے سلسلے میں اپنے استاد محترم کے واٹس ایپ پر بہت ساری مسیجزز چھوڑیں تھیں۔ہاں استاد محترم نے ایک ایک کر کے ساری مسیجزز پڑھ لئیں۔ لیکن میری آنکھیں ہمیشہ سے ہی استاد محترم کے جواب میں مشتاق تھیں لیکن نا مسیج آئی اورنہ ہی استاد محترم۔
 
 بڈکوٹ راجوار، ہندوارہ
طالب علم :شعبۂ اردو کشمیر یونیورسٹی سری نگر،موبائل؛9797087390ـ
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

کشتواڑ کے جنگلات میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم جاری
تازہ ترین
ایران میں پھنسے لیہہ کے طلبا اور شہریوں کی مدد کے لیے کنٹرول روم قائم
برصغیر
نجی گاڑیوں کے لیے تین ہزار روپے کا سالانہ فاسٹ ٹیگ پاس: گڈکری
برصغیر
ریاستی درجہ کی بحالی کوئی احسان نہیں، جموں و کشمیر کے عوام کا آئینی حق ہے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
برصغیر

Related

ادب نامافسانے

قربانی کہانی

June 14, 2025
ادب نامافسانے

آخری تمنا افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

قربانی کے بعد افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

افواہوں کا سناٹا افسانہ

June 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?