سرینگر //کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے کہا ہے کہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں اور تاجروں کی روزی روٹی پر ایک بار پھر منفی اثر پڑا ہے۔ چیمبر صدر شیخ عاشق احمد نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ مستقبل کا کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے تاجر برادری کی روزی روٹی کو ذہن میں رکھیں اور تاجروں/صنعت کاروں کی مشاورت سے صورتحال سے نمٹیں۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈان نے معیشت میں تباہی مچا دی ہے، دوسری لہر کے کم ہونے کے بعد، کاروبار دوبارہ بحال ہونا شروع ہو گئے تھے، لیکن اسٹیک ہولڈرز کی مایوسی کی وجہ سے، لاک ڈان ایک بار پھر پریشان کرنے لگا ہے۔ مسلسل لاک ڈان نے بزنس کمیونٹی کو دیوار سے لگا دیا ہے اور وہ زبردست دبا ئوکے شکار ہیں اور وہ مالی عدم استحکام کو دور کرنے کے خواہاں ہیں۔صدر کے مطابق حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ لوگ COVID-19 کے مناسب رویے کی پابندی کریں اور پروٹوکول پر سختی سے عمل کیا جائے۔ لاک ڈان پہلا حل نہیں ہو سکتا یا شاید حل نہیں ہے کیونکہ یہ زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری مناسب کوویڈ پروٹوکول کو نافذ کرنے میں انتظامیہ کی مدد کو یقینی بناتی ہے،ایسے وقت میں، جب مالیاتی عدم استحکام کمیونٹی کو متاثر کر رہا ہے، حکومت سے درخواست ہے کہ وہ موجودہ حالات میں کاروباری برادری کے لیے کچھ پیکج لے کر آئے۔