ہندوستان کی ترقی کا تخمینہ6.8فیصد | ایس اینڈ پی گلوبل کی درجہ بندی مالی سال 2025 میںافراط زر اوسطاً4.5 فیصد تک گرنے کی توقع

عظمیٰ نیوز سروس

نئی دہلی//ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز نے ہندوستان کی ترقی کے تخمینے کو6.4 فیصد سے بڑھا کر 6.8 فیصد کر دیا ہے۔ قومی شماریاتی دفتر کے مطابق مالی سال 2024 میں متوقع سے بہتر 7.6 فیصدنمو کے بعدایس اینڈ پی انڈیا نے مالی سال 2025 میں حقیقی جی ڈی پی 6.8فیصد کرنے کا اندازہ لگایا۔ایجنسی نے کہا کہ مالی سال 2025 میں صارفین کی افراط زر اوسطاً 4.5 فیصد تک گرنے کی توقع ہے جبکہ نان فوڈ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) افراط زر میں تقریباً 250 بیسس پوائنٹس کی کمی آئی۔ رواں مالی سال کے پہلے دس مہینوں میں خوراک کی افراط زر میں 40 بیسس پوائنٹس کا معمولی اضافہ ہوا۔ اتار چڑھاو کے باوجود مالی سال میں ہیڈ لائن افراط زر 5۔5 فیصد تک کم ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو کہ بنیادی طور پر خوراک کی بڑھتی ہوئی افراط زر کی وجہ سے مالی سال 2023 میں 6.7 فیصد تھا۔بڑی حد تک گھریلو مانگ کی قیادت والی معیشتوں جیسے ہندوستان، جاپان اور آسٹریلیا میں بلند شرح سود اور افراط زر نے گھریلو اخراجات کی طاقت کو متاثر کیا ہے، جس کی وجہ سے مالی سال کی دوسری ششماہی میں ترتیب وار GDP میں کمی واقع ہوئی ہے۔ترتیب وار ترقی میں یہ سست روی ہندوستان میں سال کی پہلی ششماہی میں مضبوط ترقی کی مدت کے بعد دیکھی گئی۔ اسی طرح کے رجحانات ہانگ کانگ، ملائیشیا اور تھائی لینڈ جیسی معیشتوں میں دیکھے گئے۔سستی افراط زر، ایک چھوٹا مالیاتی خسارہ اور امریکی پالیسی کی کم شرحوں کے ساتھ ریزرو بینک آف انڈیا کیلئے شرح میں کمی شروع کرنے کیلئے بنیاد رکھی جا رہی ہے۔تاہم S&P گلوبل ریٹنگز تجویز کرتی ہے کہ اس فیصلے کو کم از کم جون 2024 تک موخر کیا جاسکتا ہے۔ہندوستان کی ترقی کے تخمینے میں نظرثانی ملکی اور عالمی سطح پر جاری اقتصادی غیر یقینی صورتحال کے درمیان ہوئی ہے۔اگرچہ نقطہ نظر مثبت رہتا ہے، پالیسی ساز خطے میں پائیدار اقتصادی ترقی اور استحکام کو یقینی بنانے کیلئے مختلف عوامل پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔