مودی نے مہاراجہ ہری سنگھ کے ساتھ تاریخی ناانصافی کا ازالہ کیا: ڈاکٹر جتیندر

نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے آخری بادشاہ مہاراجہ ہری سنگھ کے ساتھ کی گئی تاریخی ناانصافی کا ازالہ کیا ہے۔یہ بات مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں کشمیر پیپلز فورم اور میرپور بلیدان بھون سمیتی کی جانب سے مہاراجہ ہری سنگھ کی یوم پیدائش اور اس موقع پر حکومت کی طرف سے گزیٹیڈ تعطیل کے اعلان کی یاد میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو پر جموں اور کشمیر اور مہاراجہ ہری سنگھ دونوں کو ناکام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی تاریخ مختلف ہوتی اور پاکستانی مقبوضہ کشمیر جموں و کشمیرہندوستان کا حصہ ہوتا اگر نہرو نے اپنے وزیر داخلہ سردار پٹیل کو جموں و کشمیر کے ساتھ آزادانہ طور پر نمٹنے کی اجازت دی ہوتی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ مہاراجہ ہری سنگھ نے جموں و کشمیر کی عزت نفس کوبچایااور جموں و کشمیر کے تمام خطوں میں لوگوں کی طرف سے ان کا احترام کیا جاتا ہے۔ یہ اس حقیقت سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزیٹیڈ تعطیل کے اعلان کا مرکز کے زیر انتظام علاقے میں خیرمقدم کیا گیا اور جہاں جموں خطہ میں زبردست جشن منایا گیاوہیںوادی کشمیر کے تمام حصوں کے لوگوں نے بھی اس اقدام کا خیر مقدم کیا۔وزیر داخلہ امیت شاہ کے جموں و کشمیر کے حال ہی میں ختم ہونے والے 3 روزہ دورے کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ امیت شاہ کی طرف سے راجوری اور بارہمولہ دونوں جگہوں پر کی گئی زبردست عوامی ریلیوں سمیت زبردست ردعمل جموں وکشمیرکے بدلتے ہوئے چہرے کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ سابق یو پی اے دور حکومت کے بالکل برعکس ہے جب مرکزی وزیر داخلہ یا دیگر کے اس طرح کے ہائی پروفائل دوروں میں ہمیشہ بڑے پیمانے پر احتجاج، ہرتالیں، بند اور پتھراؤ کیا جاتا تھا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ مہاراجہ ہری سنگھ کو حقیقی خراج عقیدت انکے مستقبل کے ویژن کو آگے بڑھانا ہے اور صرف وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت میں ہی ایسا کرنے کی صلاحیت اور ہمت ہے۔ انہوں نے کہاکہ بہت کم لوگوں کو اس بات کا احساس ہے کہ 1925 میں تخت پر بیٹھنے کے صرف پانچ سال کے اندر مہاراجہ ہری سنگھ نے نہ صرف نئی زرعی اصلاحات اور جموں و کشمیر کے لیے ایک خصوصی آئین لایا بلکہ ایک ہائی کورٹ بھی قائم کی اور پرائمری تعلیم کو لازمی قرار دیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مہاراجہ کی قوم پرست اور سیکولر اسناد اس حقیقت سے ظاہر ہوتی ہیں کہ ریاست کے سربراہ کے طور پر حلف لینے کے فوراً بعدان کا پہلا بیان تھا “انصاف میرا مذہب ہے”۔ اس کے فوراً بعدانہوں نے دلتوں اور درج فہرست ذاتوں کے لیے مندروں اور عبادت گاہوں کے دروازے کھول دیے ۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس یقین کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر 2047 تک ہندوستان کے عالمی سفر کی قیادت کرے گا اور اس طرح مہاراجہ ہری سنگھ سے کیے گئے عہد کو پورا کرے گا۔

۔56ہزار کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری جموں و کشمیر تک پہنچ گئی
جتندرسنگھ کی جموں و کشمیر کے آئی اے ایس، آئی پی ایس افسران کیساتھ بات چیت کی
نئی دہلی// مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی اے ایس، آئی پی ایس اور سابق جموں و کشمیر کیڈر سے تعلق رکھنے والے اور اس وقت قومی راجدھانی میں تعینات ہندوستانی فارسٹ سروس کے کچھ افسران کے ساتھ ایک ظہرانے پر بات چیت کی۔بات چیت کے دوران، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی جموں و کشمیر کو سب سے زیادہ ترجیح دیتے ہیں اور اس لیے آل انڈیا سروس کے افسران کی یہ اضافی ذمہ داری ہے کہ وہ اسے ملک کے بہترین زیر انتظام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سے ایک میں تبدیل کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ترقی اور امن کی نئی صبح دیکھ رہا ہے۔وزیر موصوف نے خوشی کا اظہار کیا کہ جنوری 2022 سے اب تک 1.62 کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا ہے جو کہ آزادی کے 75 سال میں سب سے زیادہ ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نوٹ کیا کہ تین دہائیوں کے بعد وادی کشمیر لاکھوں سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے، جو نہ صرف کشمیر کی سیاحت کے سنہری دور کی واپسی کا آغاز کر رہی ہے، بلکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تیزی سے ہونے والی مجموعی امن، ترقی اور تبدیلی کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ وزیر موصوف نے نشاندہی کی کہ مودی نے سری نگر سے براہ راست پروازیں شروع کرکے بین الاقوامی پروازوں کے لیے کشمیریوں کا 70 سالہ پرانا مطالبہ بھی پورا کیا۔وزیر داخلہ جناب امت شاہ کے دورے کے پیش نظر ڈاکٹر جتیندر سنگھ منگل اور بدھ کو جموں اور سری نگر میں تھے، جہاں پہاڑیوںکو گوجروںوبکروالوںکی طرح ایس ٹی کا درجہ دینے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔انہوںنے کہا کہ آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے بعد سے 56,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری جموں و کشمیر تک پہنچ گئی ہے۔ UT میں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کی نئی سرحدیں کھولنا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بہت دھوم دھام سے شروع کی گئی نئی جامع فلم پالیسی دہائیوں کے بعد فلم سازوں کو شوٹنگ کے لیے راغب کر رہی ہے اور اس پالیسی کے نوٹیفکیشن کے ایک سال کے اندر، فلموں اور ویب سیریز کے لیے 140 شوٹنگ کی اجازتیں جاری کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوان ہنر کو پورا کرنے کے لیے جدید ترین سہولیات کے ساتھ ایک فلم اسٹوڈیو قائم کرنے کی تجویز ہے۔