ماہِ رمضان خوش آمدید

ماہِ رمضان خوش آمدید
فیضِ رحمان خوش آمدید

مرحبا اپنے ہمراہ تو
لایا قرآن خوش آمدید
ماہِ رمضان خوش آمدید

بے بہا رحمتوں کے امیں
ماہِ ذیشان خوش آمدید
ماہِ رمضان خوش آمدید

دل، نظر، ذہن سب ہو گئے
رشکِ ایمان خوش آمدید
ماہِ رمضان خوش آمدید

ہر طرف نور ہی نور ہے
تیری یہ شان خوش آمدید
ماہِ رمضان خوش آمدید

سال کے سب مہینے ترے
سب کے سلطان خوش آمدید
ماہِ رمضان خوش آمدید

تیری آمد نے ایمان کو
بخش دی جان خوش آمدید
ماہِ رمضان خوش آمدید

لمحہ لمحہ ملا ہے ہمیں
فیضِ قرآن خوش آمدید
ماہِ رمضان خوش آمدید

آفریں تو نے کروا دیا
قید شیطان خوش آمدید
ماہِ رمضان خوش آمدید

برکتوں سے شرابور اے
رب کے فیضان خوش آمدید
ماہِ رمضان خوش آمدید

ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادتگنج۔بارہ بنکی،یوپی۔بھارت

نعتیہ نظم
آپؐ جو تشریف لائے ساتھ تھی فصلِ بہار
آرزو ہے آپ کے قدموں پہ ہو جاؤں نثار
گلستاں میں پھول لیکن تھے جو مرجھائے ہوئے
آپؐ کی آمد سے ہی تو آ گیا سب کو نکھار
تھی جہالت چار سُو پھیلی ہوئی حد سے فزوں
بیٹیاں زندہ ہی ہوتی تھیں دفن تب در مزار
بے حیائی اور فحاشی کا ہی اَڈا تھا عرب
اس پہ بھی وہ لوگ خود کو تھے سمجھتے باوقار
ہر قبیلے کا یہاں ہوتا الگ تھا حکمراں
خانداں ہر ایک تھا بس خودسری کا ہی شکار
آپؐ کی آمد سے آقا سب جہالت مٹ گئی
جگمگائے نور سے پھر آپ کے، قرب و جوار
حضرتِ صدیقِ اکبرؓاور عَُمرؓ ، عثُماںؓ، عَلیؓ
ان کی بھی موجودگی سے دین میں آیا نکھار
بولہب و بو جہل تھے دشمنانِ دینِ حق
تنگ کرتے اس لئے تھے آپؐ کو وہ باربار
درمیاں ان کے ہی رہ کر آپ تھے ثابت قدم
آپؐ کے ہمدرد تھے بس چند ہی کچھ جاں نثار
پیارے رب نے جب بلایا آپؐ کو تھا عرش پر
کیا سماں وہ روح پرور ہو گا کتنا پُر وقار
کیسے ہو تعریف شادابؔ اُن کی ممکن ہی نہیں
مدح جن کی خود کرے قرآن میں پروردگار

غلام رسول شاداب
مڑواہ (کشتواڑ) ،معرفت، نوا ئے کوہسار کلچرل فورم جموں کشمیر