رعناواری اسپتال کا ایڈیشنل بلاک8سال بعد بھی مکمل نہ ہوسکا | ٹینڈرنکالنے کا عمل 8ماہ سے جاری

پرویز احمد
سرینگر //جواہر لال نہرو میموریل اسپتال رعناواری کی زیر تعمیر ایک بلڈنگ کا کام پچھلے 8سال میں بھی مکمل نہ ہوسکا ہے۔اضافی زیر تعمیر بلڈنگ کی تعمیر کے منصوبہ کو سال 2019میں زیر التوا ء منصوبوں میں شامل کیا گیا لیکن پچھلے 4سال سے بلڈنگ پر دوبارہ کام شروع کرنے کیلئے کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایا گیا ۔ اسپتال میں جگہ کی کمی نہ صرف انتظامیہ کیلئے درد سر بنی ہوئی ہے بلکہ اسپتال کے کئی اہم شعبہ جات میں جگہ کی کمی کی وجہ سے مریضوں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے ۔محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ بلڈنگ کی تعمیر مکمل کرنے کیلئے جلد ٹینڈر جاری کئے جائیں گے۔ سابق ریاستی سرکار نے سال 2014میں ایڈیشنل بلاک کی تعمیر کو منظوری دی اور 100بستروں پر مشتمل اضافی بلڈنگ کی تعمیر کیلئے 19.29کروڑ روپے مختص رکھے۔ 5منزلہ بلڈنگ کی تعمیر 2017 میں کام شروع کی گئی اور بلڈنگ کا ڈھانچہ کھڑا ہونے کے بعدنامعلوم وجوہات کی بنا پر منصوبہ کو زیر التواء پروجیکٹوں میں ڈال دیاگیا ۔ 2019سے ابتک اسپتال انتظامیہ اور مقامی لوگ بلڈنگ پر دوبارہ کام شروع ہونے کا انتظار کررہے ہیں لیکن 4سال سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی بلڈنگ جوں کی توں پڑی ہے اور آہستہ آہستہ خستہ ہورہی ہے۔اضافی بلاک میں 100بستروںکی گنجائش ہوگی جن میں 25شعبہ امراض اطفال جبکہ دیگر 75بستروں میں شعبہ زچگی کے علاوہ دیگر شعبہ جات کو جگہ ملنی ہے۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جگہ کی کمی کی وجہ سے ان کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور اسی وجہ سے بلڈنگ کے نامکمل ہونے کے بائوجود بھی ہم سی ٹی اور دیگر شعبہ جات کووہاں ایک منزل میں منتقل کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ بلڈنگ کی تعمیر کا کام بغیر کسی ٹینڈر کے دیا گیا تھا اور اسی وجہ سے بعد میں بلڈنگ کو زیر التواء پروجیکٹوں میں ڈالا گیا ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اب بلڈنگ کی تعمیر مکمل کرنے کیلئے ٹینڈر اجرا ہونگے ، تاہم انہوں نے 7مہینے قبل بھی یہی بات بتائی تھی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسپتال کا ایڈیشنل بلاک مکمل کرنے کیلئے دسمبر 2018کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی تھی لیکن ڈیڈلائن ختم ہوئے 4سال بھی گذر گئے۔اس بلڈنگ کی تعمیر مکمل ہونے سے اسپتال میں مریضوں کے داخلے کی صلاحیت 300تک پہنچ جائے گی۔