جاوید اقبال
مینڈھر// سب ڈویژن مینڈھر کے بالاکوٹ علاقے کی پنچائت کانڈی گلہوتہ کا پنچائت گھر پچھلے 15 سال سے نامکمل ہے، جس کی وجہ سے پنچائت کے معمول کے کاموں میں شدید رکاوٹ آ رہی ہے۔ مقامی عوام نے محکمہ دیہی ترقی کے اعلیٰ حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لاکھوں روپے خرچ ہونے کے باوجود یہ عمارت مکمل نہ ہو سکی۔مقامی لوگوں کے مطابق، پنچائت گھر کا ادھورا ہونا عوامی مسائل کا باعث بن رہا ہے۔ پنچائت کے اجلاس منعقد کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ مناسب جگہ نہ ہونے کی وجہ سے لوگ وقت پر جمع نہیں ہو پاتے۔ اس عمارت کی ادھوری حالت، بغیر پلستر اور دیکھ بھال کے، کھنڈرات میں تبدیل ہوتی جا رہی ہے۔سابقہ سرپنچ نیاز خان نے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ فنڈز کی کمی پنچائت گھر کے نامکمل رہنے کی بنیادی وجہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’’کئی بار اعلیٰ حکام سے اس معاملے پر بات کی گئی، لیکن وہ فنڈز فراہم کرنے کا وعدہ کرتے رہے اور آج تک کچھ نہیں ہوا‘‘۔نیاز خان نے مزید کہا کہ انہوں نے متعدد مرتبہ منصوبے میں فنڈز رکھنے کی کوشش کی، لیکن اعلیٰ حکام کی طرف سے ان منصوبوں کو مسترد کر دیا گیا۔ اس کی وجہ سے پنچائت گھر کی تعمیر مکمل نہ ہو سکی، اور یہ عوام کیلئے بے فائدہ ثابت ہو رہا ہے۔علاقے کے لوگوں نے اعلیٰ انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر اس منصوبے کے لئے فنڈز جاری کئے جائیں تاکہ پنچائت گھر مکمل ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جلد از جلد اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو عوامی احتجاج کیا جائے گا۔