عظمیٰ نیوزسروس
جموں//یوم جمہوریہ کی تقریبات کے موقع پر، یہاں کے جموں کے سرحدی علاقوں میں حکام نے جموں ڈویژن میں خاص طور پر بین الاقوامی سرحد کے قریب اور جموں کے مولانا آزاد کرکٹ اسٹیڈیم کے آس پاس، جہاں اہم سرکاری تقریب منعقد کی جائے گی، کے قریب سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے ہیں۔ یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا ترنگا لہرائیں گے۔ سیکورٹی فورسز نے سرحدی پولیس چوکی چک آگرہ آر ایس پورہ سیکٹر پر خصوصی چیکنگ پوائنٹس قائم کیے ہیں۔ ہر گاڑی کی جانچ کی جا رہی ہے، اور پولس چوبیس گھنٹے چوکسی رکھے ہوئے ہے تاکہ واقعات سے پاک یوم جمہوریہ کی تقریبات کو یقینی بنایا جا سکے۔سیکورٹی فورسز نے جموں خطہ کے کئی حصوں بالخصوص سرحدی علاقوں میں گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی چیکنگ بھی تیز کر دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد پر کڑی نظر رکھنے کے لیے ڈرونز کو استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین درجے کی حفاظتی حلقہ ہے یہاں تک کہ کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن کیمرے نصب کیے گئے ہیں، اور پرامن کام کو یقینی بنانے کے لیے تخریب کاری کے خلاف ایک طریقہ کار موجود ہے۔ اس کے علاوہ، کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے اسٹیڈیم کے آس پاس کی تمام اونچی عمارتوں پر پولیس اور نیم فوجی سی آر پی ایف کے نشانے بازوں نے قبضہ کر لیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ہوٹلوں اور لاجز کی چیکنگ مستقل بنیادوں پر کی جا رہی ہے، اور شہر میں گھسنے کی کوشش کرنے والے ملک دشمن عناصر کو روکنے کے لیے منتخب مقامات پر مشترکہ چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر سنہا جموں کے ایم اے اسٹیڈیم میں مرکزی تقریب کی صدارت کریں گے اور سلامی لیں گے۔ وزیر اعلیٰ عبداللہ تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔
پولیس سربراہ کا سانبہ اور کھٹوعہ میں سرحدی علاقوں کا دورہ | دراندازی سے نمٹنے کیلئے اقدامات کے بارے میں جانکاری حاصل کی
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//یوم جمہوریہ کی تقریبات سے قبل جموں کشمیر پولیس سربراہ نلین پربھات نے جموں میں سانبہ اور کھٹوعہ میں بین الاقوامی سرحد کے علاقوں کا دورہ کیا جس دوران انہوں نے علاقے میں سیکورٹی فورسز کی تیاریوں کا جائزہ لیا جائے اور دراندازی کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے اقدامات کے بارے میں جانکاری حاصل کر لی۔ پولیس سربراہ کے ساتھ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں زون آنند جین اور بی ایس ایف اور سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل سمیت سینئر عہدیداربھی تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی پی نے کئی آگے کی سرحدی چوکیوں کا دورہ کیا اور فیلڈ افسران اور فوجیوں کے ساتھ گہرائی سے بات چیت کی تاکہ جائزہ لیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس جائزے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ سیکورٹی گرڈ مضبوط رہے اور دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے قابل ہو۔ترجمان نے کہا کہ ڈی جی پی نے سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط بنانے کیلئے ٹیکنالوجی، افرادی قوت اور کمیونٹی کی شمولیت کو یکجا کرتے ہوئے ایک جامع نقطہ نظر کی ضرورت کو دہرایا۔انہوں نے مزید کہا کہ دورے کے دوران، تشویش کے اہم شعبوں بشمول سرحد پر باڑ لگانے، گشت کے طریقہ کار، نگرانی کے آلات اور متعدد سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی کا جائزہ لیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ ڈی جی پی نے فول پروف سیکورٹی اپریٹس کو برقرار رکھنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی اور تیز مواصلت کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ اے ڈی جی پی نے دراندازی کی کوششوں اور سرحد پار سے خطرات کو روکنے کے لیے فعال اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ پولیس ترجمان کے مطابق آئی جی، بی ایس ایف، ڈی کے بورا نے ٹیم کو تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیاجس میں خاص طو رپرجدید نگرانی کے نظام کا استعمال اور سرحدی سیکورٹی میں کسی بھی ممکنہ خلا کو دور کرنے کیلئے جاری آپریشن شامل ہے۔ْترجمان نے کہا کہ جڑواں اضلاع کٹھوعہ اور سانبہ کے سینئر پولیس افسران نے سرحد پار سرگرمیوں میں حالیہ رجحانات اور سرحدی علاقوں میں مقیم شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ دورہ سیکورٹی کے بدلتے ہوئے منظر نامے کی روشنی میں سخت چوکسی اور سرحدوں کی حفاظت اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔