۔6ریاستوں کی شرح میں اضافہ،11 ریاستوںکی صورتحال کنٹرول میں
نئی دہلی// مرکزی حکومت نے جمعرات کو کووڈ کا تیسرا ٹیکہ پوری اہل آبادی کو دینے سے فی الحال انکار کرتے ہوئے ہندوستان میں بنے کووڈ ٹیکے ‘کوویکسین اور کووی شیلڈ’کو شرط کے ساتھ کھلے بازار میں اتارنے کی منظوری دے دی۔صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ٹیکہ لگانے والے اداروں کو یہ ٹیکہ کوون ایپ پر رجسٹرڈ کرنا ہوگا اور چھ مہینے تک نگرانی کے بعد متعلقہ ڈاٹا ریگولیٹری کو دینا ہوگا۔ اگروال نے بتایا کہ ملک کووڈ کے ڈیلٹا، اومیکرون اور بی اے ون، بی اے ٹو فارم مل رہے ہیں۔ تاہم اومیکرون سے متاثرہ افراد کی تعداد زیادہ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 11 ریاستوں میں کووڈ متاثرین کی تعداد 50-50 ہزار سے زیادہ ہے اور 14 ریاستوں میں یہ 50 ہزار سے کم ہے ۔ باقی 11 ریاستوں میں تعداد 10 ہزار سے کم ہے ۔ ملک کے 551 اضلاع میں انفیکشن کی شرح پانچ فیصد سے زیادہ پر برقرار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک، کیرالہ، تمل ناڈو، گجرات، آندھرا پردیش اور راجستھان میں کووڈ انفیکشن کی شرح بڑھ رہی ہے ، جب کہ مہاراشٹر، اتر پردیش، دہلی، اڈیشہ، ہریانہ اور مغربی بنگال میں اس میں کمی درج کی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں کووڈ ویکسینیشن مہم تیزی سے چل رہی ہے ۔ کووڈ کی پہلی ویکسین ملک کی 95 فیصد بالغ آبادی کو اور دوسری ویکسین 74 فیصد آبادی کو دی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ 97.03 لاکھ افراد کو اضافی ویکسین دی گئی ہے اور 4.37 کروڑ نوجوانوں کو کووڈ کے خلاف ویکسین لگائی جا چکی ہے ۔ اگروال نے کہا کہ ملک میں کووڈ کے 90 فیصد مریض گھر سے الگ تھلگ ہیں اور ان میں ہلکے سے اعتدال پسند علامات ہیں۔ سب سے اوپر 10 ریاستوں میں کووڈ سے متاثرہ 77 فیصد سے زیادہ معاملے ہیں۔