عظمیٰ نیوز ڈیسک
چندھی گڑھ//پنجاب کے کسان رہنمائوں نے کھنوری اور شمبھو سرحد پر احتجاج کرتے ہوئے جمعہ کے روز سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم)سے کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی بگڑتی صحت کے پیش نظر فوری حمایت فراہم کرنے اور احتجاج کو مزید مضبوط کرنے کی اپیل کی۔ایس کے ایم (غیر سیاسی)اور کسان مزدور مورچہ (کے ایم ایم)کے رہنمائوں نے یہ اپیل اس وقت کی جب ایس کے ایم کی چھ رکنی کمیٹی نے احتجاجی مقام کا دورہ کیا۔ اس کمیٹی میں بلجیت سنگھ راجیوال، درشن پال، جوگندر سنگھ اوگراہا، رمندر سنگھ پٹیالہ، جنگ ویر سنگھ اور کرشن پرساد شامل تھے۔کمیٹی نے کھنوری احتجاج کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کسان تنظیموں کے درمیان یکجہتی پر زور دیتے ہوئے مرکز کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی بات کہی۔ ڈلیوال کی بھوک ہڑتال 46ویں دن میں داخل ہو چکی ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی)کو قانونی ضمانت فراہم کرے۔مغربی پنجاب کے کسان رہنماں نے واضح کیا کہ ڈلیوال کی صحت تشویشناک حد تک بگڑ چکی ہے، اس لیے ایس کے ایم کو فوری قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ کسان رہنما ابھیمنیو کوہاڑ نے کہا کہ کسی بھی اندرونی اختلاف کو بعد میں سلجھایا جا سکتا ہے، مگر احتجاج کو فوری مضبوطی دینا وقت کی ضرورت ہے۔ایس کے ایم کے رہنما بلجیت سنگھ راجیوال نے مرکز سے لڑائی میں اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 15 جنوری کو پٹیالہ میں اجلاس ہوگا تاکہ احتجاجی منصوبہ بندی کو مزید وسعت دی جا سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ جدوجہد ان تمام کسان تنظیموں کی ہے جو پہلے کالعدم زرعی قوانین کے خلاف متحد ہو کر لڑ چکی ہیں۔کانگریس کے سینئر رہنما رندیپ سنگھ سرجیوالا نے بھی کھنوری کا دورہ کیا اور ڈلیوال کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی مانگ وہی ہے جس کا وعدہ وزیراعظم نریندر مودی نے کیا تھا یعنی ایم ایس پی کی قانونی ضمانت۔ سرجیوالا نے کہا کہ کانگریس کسانوں کے ساتھ ہے اور ایم ایس پی گارنٹی قانون ان کے ایجنڈے میں اولین ترجیح رکھتا ہے۔ممبر ایسا نہیں ہو سکتا جو کسی خاص نظریے یا شخص سے جڑا ہو۔ ایسا کرنا آئین کے ڈھانچے کے جوہر اور روح کو تباہ کرنا ہوگا۔پیپر لیک ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دھنکڑ نے کہا ‘یہ ایک خطرہ ہے۔ آپ کو اسے روکنا ہوگا۔ اگر پیپرز لیک ہوتے رہتے ہیں تو سلیکشن کے منصفانہ ہونے کا کوئی مطلب نہیں رہ گیا، پیپر لیک ہونا ایک کاروبار بن گیا ہے۔