سرینگر// لاک ڈائون کے نتیجے میں کشمیر میں بیکری کا کاروباری بھی بند ہے اور پچھلے دو ماہ کے دوران اس کاروبار کو کروڑوںکا نقصان ہوچکا ہے اور اس سے جڑے قریب 7000لوگ بیکار ہوگئے ہیں ۔وادی سے تعلق رکھنے والے بیکری مالکان عید الفطر پر مسلسل دوسری مرتبہ مایوس نظر آرہے ہیں،کیونکہ پہلے انہیں گزشتہ سال عیدلا الضحیٰ کے موقعہ پر 5اگست کے اقدام کے بعد لگاتار 5ماہ تک بند رہنا پڑا اور اب لاک ڈائون کی وجہ سے ایک بار پھر انہیں نقصان سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔کشمیر بیکرس اینڈ کنفیکشنریزایسو سی ایشن کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری شاہد حسین کا کہنا ہے کہ بیکری کارخانوں اور دکانوں کو لگاتارنقصانات برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں مجموعی طور پر415بیکرس اور کنفیکشنزیز تسلیم شدہ ہیں اور150سے200کے قریب غیر تسلیم شدہ ہیں۔ شاہد حسین نے کہا کہ ایک بیکری کارخانے میں10افراد کام کر تے ہیں اور مجموعی طور تقریباً7ہزار لوگ اس کاروبار سے جڑے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ عمومی طور پر بیکری کے کارخانوں میں مقامی لوگ کام کرتے ہیں جن کے اہل خانہ کی روزی روٹی کا دارومدار اسی کاروبار سے جڑا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک سال میں300کروڑ روپے کے نقصان کے نتیجے میں اس کاروبارکی کمر ٹوٹ چکی ہے،تاہم کسی بھی محنت کش یا کاریگر کو روزگار سے محروم نہیں کیا گیا۔ شاہد حسین کا مزید کہنا ہے کہ موجودہ لاک ڈائون کے نتیجے میں بھی انہیں نا قابل برداشت نقصان کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وادی میں ماہ رمضان سے قبل شادیوں کا سیزن عروج پر ہوتا ہے،جس کے دوران بیکری مصنوعات اور مٹھائیوں کی کافی خرید و فروخت ہوتی ہے،تاہم اس بار یہ سیزن بھی لاک ڈائون کی وجہ سے ختم ہوگیا۔بیکری مالکان کورونا اور حالات کے لاک ڈائون کے نتیجے میں دیوالی،نوروز،سال نو اور شادیوں کے دوران ہونے والی خرید و فروخت سے محروم رہے۔ امسال بھی عیدالفطر پر بیکری مالکان کو قریب40 کروڑ روپے کے نقصان سے دوچار ہونے کا احتمال ہے۔ شاہد حسین کا کہنا ہے کہ اوسطاً عید پر وادی میں40کروڑ15لاکھ روپے کی بیکری کی خرید و فروخت ہوتی ہے تاہم اس بار 8کروڑ روپے تک بیکری مصنوعات کی خرید و فروخت ہونے کا انداز ہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سرینگر میں180بیکری سے وابستہ لوگوں کو تربیت دی گئی جولفافہ بند بیکری مصنوعات گھروں تک پہنچائیں گے،تاہم اس کے باوجود سرینگر میں83لاکھ روپے سے زیادہ بیکری کی خرید و فروخت نہیں ہوگی جو عام عید پر17کروڑ روپے کے قریب ہوتی تھی۔
پچھلے سال عید لاالضحیٰ پر بندشیں، امسال کورونا لاک ڈائون
