عظمیٰ نیوزسروس
نئی دہلی//انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر جموں و کشمیر کے سیاحتی شہر پٹنی ٹاپ میں تقریباً 15 کروڑ روپے مالیت کے دو ہوٹلوں کو ضبط کر لیا ہے۔ وفاقی ایجنسی نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ دو سہولیات – ہوٹل ٹرینیٹرا ریزورٹس اور ہوٹل گرین آرکڈ – کو پٹنی ٹاپ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذریعہ اجازت یافتہ علاقے سے “پرے” بنایا گیا تھا۔منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت ہوٹلوں کو منسلک کرنے کے لئے ای ڈی کے ذریعہ ایک عارضی حکم جاری کیا گیا تھا۔دو غیر منقولہ جائیدادوں کی قیمت 14.93 کروڑ روپے ہے۔منی لانڈرنگ کا معاملہ سی بی آئی کی ایف آئی آر سے نکلا ہے جو پی ڈی اے حکام کے علاوہ پٹنی ٹاپ علاقے میں ہوٹلوں، گیسٹ ہاؤسز، ریزورٹس، کاٹیجز اور رہائش گاہوں کے مختلف مالکان اور ڈائریکٹرز کے خلاف درج کی گئی تھی۔سی بی آئی کی شکایت میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ یہ ہوٹل رہائشی عمارتوں کے تجارتی استعمال میں “ملوث” ہیں۔ منظور شدہ حدود سے زائد تعمیرات اور ممنوعہ علاقوں (گھنے جنگلات، زرعی علاقے، رہائشی علاقے وغیرہ) میں اپنے کاروبار چلائے اور ان مبینہ خامیوں کو پی ڈی اےحکام نے “نظر انداز” کیا۔ایجنسی نے کہا، “ہوٹل ٹرینیٹرا ریزورٹس اور ہوٹل گرین آرکڈ پی ڈی اے کی طرف سے اجازت دی گئی جگہ سے باہر بنائے گئے تھے‘‘۔ای ڈی نے کہا، “دونوں نے منظور شدہ حدود سے باہر غیر قانونی تعمیرات کی تھیں اور ان کے استعمال سے آمدنی حاصل کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر قبضہ شدہ زمین حاصل کی تھی‘‘۔