سرینگر//ریٹائرڈ لفٹنینٹ جنرل عطاحسنین نے کہاکہ چین اور پاکستان پر کسی بھی صورت میں بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ہے اوریہ دونوں ممالک کہتے کچھ ہے ،اور کرتے کچھ اور ۔ عطاحسنین کا کہنا ہے کہ لداخ میں چینی فوج کی پسپائی کے بعد جاری ویڈیو میں چین نے بھارتی فوج کی شبیہ کو خراب کرنا چاہاہے۔ سی این آئی کے مطابق ریٹائرڈ لفٹنینٹ جنرل عطا محمدحسنین نے کہا ہے کہ بھارت کے پڑوسی ممالک خاص کر چین اورپاکستان بھروسہ کرنے کے لائق نہیں ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان ایک طرف مذاکرات کی پیش کش کرتا ہے ،تو دوسر ی طرف سرحدی پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی آڑ میں وادی کشمیر میں جنگجویت کی پشت پناہی کررہا ہے ۔ عطاحسنین کاکہنا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف ایک طرف بھارت کے ساتھ مذاکرات میں مشغول تھے، دوسری طرف پاکستانی فوج نے لداخ کے کرگل ضلع میں اگلی چوکیوں پر قبضہ کیاتھا جس کو ہم نے پسپا کیا ۔ اسی طرح چین نے بھی گزشتہ برس لداخ کی گلوان وادی اور مشرقی لداخ کے دوسرے حصوں پر قبل از وقت اپنی فوج بھیج کر ہمارا بھروسہ توڑ دیا ۔ انہوںنے کہا کہ چین بھارت تعلقات بہتر ہوں یہ سب چاہتے ہیں تاہم فوج کو چین پر مکمل بھروسہ نہیں کرنا چاہئے ۔ ادھر پینگونگ لیک کی متنازعہ اور کور کمانڈر کی گفتگو سے انخلا سے قبل ، چین نے ایک بار پھر گالان کے پرتشدد تصادم کی ایک ترمیم شدہ ویڈیو جاری کی ہے جس میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ چین تمام معاہدوں اور اتفاق رائے کے باوجود ، کسی بھی وقت پینترابدل سکتا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عطا حسنین ، جو فوج کے شمالی کمان کے سربراہ تھے ، کے مطابق ، کسی بھی طرح چین پر اعتماد کرنا مناسب نہیں ہے۔ خاص طور پر اس نازک موقع پر ، یہ توقع کی جارہی تھی کہ چین کچھ کارگر ہوگا۔