جموں //فیڈریشن آف چیمبرز آف انڈسٹریز کشمیر اور فیڈریشن آف انڈسٹریز جموں کے صدور وززیر خزانہ سے ملاقی ہوئے ور ریاست جموں و کشمیر میں جی ایس ٹی کے اطلاق سے صنعتوں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا ۔ جموں میں ایف سی آئی کے صدر محمد اشرف میر اور فیڈریشن آف انڈسٹریز جموںکے صدررتن ڈوگرا نے وزیر خزانہ کو جی ایس ٹی کے اطلاق سے تجارت پیشہ افراد اور صنعت کاروں کومشکلات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ جی ایس ٹی سے ریاست میں کام کرنے والے کئی بڑے صنعت کاروں کو اپنی فیکٹریاں بند کرنی پڑی ہے۔ وزیر خزانہ کو پہلے جاری کئے گئے سرکیلروں کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی جن سے چند لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ وفد نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ وہ ریاست میں لاگو کئے گئے ۔ایس جی ایس ٹی اور سی جی ایس ٹی کو واپس لیکر ہی صنعت کاری کو بچا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں قائم چھوٹے کارخانہ دار سخت موسم اور جغرافیائی پوزیشن کی وجہ سے پہلے ہی سخت نقصان سے دو چار ہے۔ وفد نے وزیر خزانہ کو بڑھتے ہوئے این پی ایز اور آنے والے بجٹ میں بزنس اکاﺅنٹ پر لگے سود کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس موقعے پر بجلی پر لگے سرچارج اور جرمانوں پر بھی بات کی گئی۔ وزیر خزانہ کے ساتھ منیفیکچرنگ، مقامی چیزوں کی قیمت اور خریداری اور دیگر مسائل پر بھی بات کی گئی۔ اس موقعے پر کھیل کود کے سامان بنانے والی صنعتوں کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔ وفد نے وزیر خزانہ سے گزار ش کی ہے کہ جموں و کشمیر میں صنعت کاری کے فروغ کیلئے صنعت کاریوں کیلئے مخصوص پیکیج دیں۔
مواقعِ روزگار پیدا کرنے کےلئے کئی اقدامات زیرعمل
۔3 برسوں میں پی ایس سی نے 3290اور، ایس ایس بی نے 19583 اسامیاں پُر کیں
جموں//خزانہ و محنت و روزگار کے وزیر ڈاکٹر حسیب اے درابو نے قانون ساز اسمبلی کو مطلع کیا کہ حکومت نے ریاست کے پڑے لکھے بے روزگار نوجوانوں کو سرکاری اور نجی سیکٹروں میں روزگار دلانے کےلئے کئی اقدامات شروع کئے ۔ اسمبلی میں ست پال شرما کی طرف سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر موصوف نے کہا کہ پچھلے تین برسوں کے دوران پی ایس سی نے مختلف زمرے کے افسروں کی 3290 اسامیاں پُر کیں جبکہ جموں وکشمیر ایس ایس بی کی طرف سے 19583اسامیاں پُر کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں نے ریاست میں کار خانہ داری اور سکل ڈیولپمنٹ پروگرام کے ذریعے سے بے روزگاری کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ اقدامات کے تحت حکومت نے سیڈ کیپٹل فنڈ ، یوتھ سٹارٹ اَپ لون، نیشنل مائنارٹی ڈیولپمنٹ فائنانس کارپوریشن ، وومن انٹرپرینورشپ پروگرام ، انجنئیروں کےلئے سیلف ہیلپ گروپ جیسی سکیمیں عملائی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 4736یونٹوں کو سپانسر دیا گیا جن کی بدولت 15598 پڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار حاصل ہوا۔ وزیر نے ریاست میں بے روزگار نوجوانوں کی تفاصیل دیتے ہوئے کہا کہ دسمبر 2017ءکے آخر تک 88040ٹیکنو کریٹوں ، گریجویٹوں اور پوسٹ گریجویٹوں نے اپنا اندراج مختلف ضلع ایمپلائمنٹ اور کونسلنگ مراکز میں کرایا ہے۔