نیشنل کانفرنس لیڈران اقتدار پرست :تانترے

منڈی//پی ڈی پی کا منڈی میں جلسہ عام منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی ۔اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے ایم ایل اے حویلی شاہ محمد تانترے نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے لیڈران پی۔ڈی۔پی کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت سے حد درجہ خائف ہیں اور عوام میں بد گمانی پیدا کر رہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ جب نیشنل کانفرنس اقتدار میں ہوتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ پاکستان پر ایٹم بم گرا دو اور حُریّت والوں کے لئے یہاں کوئی جگہ نہیں وہ پاکستان چلے جائیں لیکن جوں ہی یہ اقتدار سے باہر ہوتے ہیں یہ اس قدر بوکھلا جاتے ہیں کہ اِنہیں اپنے دئیے گئے گزشتہ بیان یاد ہی نہیں رہتے۔ تانترے نے نیشنل کانفرنس کے صدر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب یہ اقتدار کی کرسی سے محروم ہو جاتے ہیں تو پھر کُرسی حاصل کرنے کے لئے یہ کہہ کر کشمیریوں کو بے وقوف بناتے ہیں کہ ’’ حُریت والو ہم تمہارے ساتھ ہیں‘‘ ۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان پر بم برسانے والا بیان دینے والوں کو یکایک یہ یاد آتا ہے کہ وہ بھی ایک ایٹمی طاقت ہے اُس سے اُس پار کا کشمیر نہیں لیا جا سکتا لہٰذا ایل۔او۔سی کو انٹرنیشنل بارڈر قرار دیا جائے۔ موصوف نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے لیڈران اقتدار کے بغیر ماہیِ بے آب کی طرح ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ مقامی نیشنل کانفرنس کے افراد نے گزشتہ دنوں منڈی میں نماز جمعہ کے لئے حاضر آئے افراد کو نماز سے فراغت کے بعد بازار میں اکٹھا کرکے یہ بیان دیا کہ اگر منڈی کو کالج نہ ملا تو وہ پنچایتی الیکشن کا بائیکاٹ کریں گے۔ تانترے نے کہا کہ اُنہوں نے گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں بھی عوام کو گمراہ کر الیکشن بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا کہ اگر موضع بائیلہ تا راجپورہ علاقہ کو حویلی حلقہ انتخاب سے نہ جوڑا گیا تو وہ الیکشن بائیکاٹ کریں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ اُن کے اس بچگانہ عمل کا نہ ہی کوئی خاطر خواہ نتیجہ نکلا اور نہ ہی کوئی مثبت تبدیلی نظر آئی۔ اُنہوں نے کہا کہ بہت جلد ریاستی وزیرِ اعلیٰ محترمہ محبوبہ مفتی منڈی میں از خود کالج کا اعلان کریں گی جس کے لئے زمین کی تلاش جاری ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ انہوں نے الیکشن سے قبل عوامِ منڈی سے یہ وعدہ کیا تھا کہ یہاں کالج قائم ہوگا اور اب یہاں ایک نہیں بلکہ دو کالجز تعمیر ہوں گے جن میں سے ایک پالی ٹیکنیک کالج کی تعمیر موضع سیکلو میں تعمیر ہو رہا ہے۔ اُنہوں نے منڈی میں ڈبل لین پُل کا کام شروع ہونے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اڑائی تا سیاحتی مقام جبی طوطی سڑک کی اپ گریڈیشن پی۔ایم۔جی۔ایس۔وائی کے زیرِ نگرانی ہوگی اور جلد ہی موضع لوہل بیلہ، بن درمیانہ بن، اپّر بن، ناگا ناڑی، چکھڑی بن، مہاڑ کوٹ، چھمبر کناری، براچھڑی، پھگواڑی، ڈنوگام، کینٹھ وزلی، نُور پور، تھان پیر، کلساں، دُپری چڑون، ڈلہ، بگیال درّہ وغیرہ علاقوں کو سڑک رابطوں سے جوڑے جانے کا منصوبہ منظور ہو چُکا ہے۔ تانترے کاکہناتھا کہ وہ اپنے حلقہ انتخاب کے تمام ووٹروں کو ایک نظر سے دیکھتے ہیں اور اُن میں کوئی فرق نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے موضع کھنیتر، بن، اپر بن، مہاڑ کوٹ اور بکروال و گوجر اکثریت والے دیگرعلاقوں میں بھی سڑک پہنچائی ہے جہاں سے انہیں ایک بھی ووٹ نہیں مِلا ہے۔انہوںنے کہاکہ ریاستی حکومت بیروزگاری کے خاتمے کیلئے سنجیدہ ہے اور بہت جلد دس ہزار ملازمتیں فراہم کی جائیںگی ۔ اُ نہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آنے والی پنچایتی الیکشن میں وہ پی۔ڈی۔پی کے اُمیدواروںکو ہی کامیاب کریں تاکہ ترقی کی راہیں مزید ہموار ہو سکیں۔ پی۔ڈی۔پی کے ضلع صدر شمیم احمد ڈار نے پارٹی کارکنان سے تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وہ اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کر کے پارٹی کو مزید مضبوط بنائیں۔سینئر لیڈر امتیاز بانڈے نے کہاکہ کالج کے حوالے سے حکومت منڈی کو نظرانداز نہیں کرے گی ۔انہوںنے پارٹی کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ پی ڈی پی کا قیام ہی لوگوں کے مسائل کے حل کی خاطر عمل میں لایاگیاہے ۔ جلسہ سے شہزاد خان، اعجاز علی بانڈے، بشیر احمد خاکی، پارٹی کے ضلع جنرل سیکریٹری تنویر احمد ڈار پرنسپل یوسف شیخ، بلال مخدومی، اسلم تانترے، سرپنچ عبد الجبار،  چوہدری غُلام دین، چوہدری محمد شفیع میلو، چوہدری محمد اکبر، ڈاکٹر بشیر ملک اور فاروق گریستہ نے بھی ختاب کیا۔