عظمیٰ نیوزسروس
جموں//وزیر عمر عبداللہ نے شیرِ کشمیر یونیورسٹی آف ایگری کلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی جموں میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عوامی خدمت میں ایمانداری، شفافیت اور لگن کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔یہ تقریب دیہی ترقیاتی محکمہ جموں و کشمیر میں نئے تعینات پنچایت سیکرٹریوں کو تقرری نامے تقسیم کرنے کے لئے منعقد کی گئی تھی۔وزیر اعلیٰ نے نئے منتخب تقرریوں کو مُبارک باد دیتے ہوئے اُنہیں یاد دِلایا کہ وہ حکومت اور عوام کے درمیان خلیج کو کم کرنے میں ایک اہم رول اَدا کریں گے۔اُنہوں نے کہا، “’’تقرری عمل شفاف تھا، اگرچہ اسے کچھ چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مشکلات کے باوجود ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ یہ عمل منصفانہ طریقے سے مکمل ہو۔‘‘وزیر اعلیٰ نے مزید کہا،’’آج آپ کو جو تقرری نامے دئیے جا رہے ہیں، یہ کسی کا احسان نہیں بلکہ آپ کی محنت اور قابلیت کا نتیجہ ہیں۔‘‘اُنہوں نے جموں و کشمیر میں پنچایتی راج نظام کی تاریخی ترقی کو یاد کرتے ہوئے ماضی کی حکومتوں خصوصاً سابق وزیر اعلیٰ شیخ محمد عبداللہ کی نچلی سطح پر حکمرانی کو مستحکم کرنے میں دی گئی خدمات کو سراہا۔وزیر اعلیٰ نے کہا،’’جموں و کشمیر میں پنچایتی راج نظام کا آغاز سب سے پہلے جموں و کشمیر وِلیج پنچایت ایکٹ کے تحت کیا گیا تھا۔ہر حکومت نے وقت کے ساتھ ساتھ اس نظام کو مضبوط بنانے میں اَپنا کردار اَدا کیا ہے۔‘‘اُنہوں نے پنچایت اِنتخابات کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے مقامی طرزِ حکمرانی میں عوامی شرکت کی اعلیٰ سطح کو اُجاگر کیا۔ اُنہوں نے کہا، ’’ہم نے مشاہدہ کیا ہے کہ پارلیمانی اِنتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ نسبتاً کم ہوتا ہے، اسمبلی اِنتخابات میں اس میں اضافہ ہوتا ہے، لیکن سب سے زیادہ شرکت پنچایت اِنتخابات میں دیکھی جاتی ہے کیوں کہ یہ اِدارے عوام کے سب سے قریب ہوتے ہیں۔‘‘عمر عبداللہ نے نئے منتخب پنچایت سیکرٹریوں پر زور دیا کہ وہ دیہی ترقی کے لئے مختص حکومتی فنڈز کو مؤثر طریقے سے اِستعمال کریں۔اُنہوں نے تاکید کی، ‘‘ سکیمیں خواہ مرکزی حکومت کی ہوں یا جموں و کشمیر حکومت کی، ان پر ایمانداری سے عملایاجانا چاہیے تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے۔‘‘اُنہوں نے مزید کہا، ’’آپ کو دباؤ اور فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی کوششوں کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن آپ کا فرض ہے کہ آپ اِنصاف کو برقرار رکھیں اور غریب عوام کی خدمت کریں۔‘‘وزیر اعلیٰ نے انہیں یاد دلایا ،’’حکومتیں بدلتی رہتی ہیں لیکن عوامی خدمت گاروں کی ذمہ داری ہمیشہ ایک جیسی اور مستقل رہتی ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’سیاسی تبدیلیوں کی فکر نہ کریں، آپ کی توجہ صرف عوام کی خدمت پرمرکوز ہونی چاہیے۔‘‘وزیر اعلیٰ نے اُمید ظاہر کی کہ وہ مستقبل میں بھی ان تقرری شدہ تعیناتیوں سے بات چیت کرتے رہیں گے اوراَپنی حکومت کے تعاون کا وعدہ کرتے ہوئے وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں رہیں گے۔انہوں نے کہا،’’یہ ہماری آخری ملاقات نہیں ہوگی۔ آج ہم یہاں ہیں، لیکن کل ہم میدان میں ایک ساتھ کام کریں گے تاکہ حکمرانی کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔‘‘وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے 20 نومنتخب پنچایت سیکرٹریوں10 کشمیر اور 10 جموں صوبوں سے تعلق رکھنے والے کو تقرری نامے دئیے۔وزیر برائے زرعی پیداوار و دیہی ترقی جاوید احمد ڈار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تعینات ہونے والوں کو مُبارک باد دی اور انہیں خلوص اور لگن کے ساتھ کام کرنے کی تلقین کی۔ اُنہوں نے وزیر اعلیٰ کے شفاف اور منصفانہ تقرری کے عمل کو یقینی بنانے کے عزم کو سراہا ۔اُنہوں نے کہا،’’آپ صرف کسی محکمے کا حصہ نہیں بن رہے بلکہ طرزِ حکمرانی کی ریڑھ کی ہڈی بن رہے ہیں۔ آپ کا رول بے حد اہم ہے ۔‘‘انہوں نے اُنہیں یقین دلایا کہ حکومت انہیں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں مکمل تعاون فراہم کرے گی اور انہیں دیانت داری اور ایمانداری کے ساتھ خدمات اَنجام دینے پر زور دیا۔اِس موقعہ پر وزیر اعلیٰ کے مشیرناصر اسلم وانی،وائس چانسلر سکاسٹ جموں بی این ترپاتھی، سیکرٹری دیہی ترقی اعجاز اسد، ڈائریکٹردیہی ترقی محکمہ کشمیر و جموں، نئے منتخب پنچایت سیکریٹریز، اُن کے والدین اور دیگر متعلقین بھی موجود تھے۔