جموں //حکومت کی طرف سے درجہ چہارم ملازمین کیلئے وضع کئے گئے نئے بھرتی قواعد کے خلاف عارضی ملازمین نے احتجاج کا راستہ اختیار کرتے ہوئے حکومت کو مطالبات پورے کرنے کیلئے 10دنوں کی مہلت دی ہے ۔انہوں نے ملازمت کو مستقل بنانے اور جموں وکشمیر میں کم سے کم اجرت والا قانون لاگو کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نئی بھرتی سے قبل ان61ہزار ملازمین کی ملازمت کو باقاعدہ بنائے ۔ جموں وکشمیر کیجول لیبررز یونائٹیڈفرنٹ کے صدر تنویر حسین نے بتایا’’حکومت عارضی ملازمین کے مطالبات پر کوئی جواب نہیں دے رہی اور پہلے سے ہی مختلف محکمہ جات میںکام کررہے 61ہزار ملازمین کو نظرانداز کرکے نئی بھرتی پالیسی وضع کی گئی ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ اگر سرکار کا یہی رویہ رہااور ان کی ملازمت کو مستقل بنانے کیلئے کوئی جامع پالیسی نہ بنائی گئی تو وہ ایجی ٹیشن کا راستہ اختیار کریں گے۔انہوں نے بتایاکہ 22جون سے ان کی 48گھنٹوں کی ہڑتال شروع ہوگی جس دوران تمام محکمہ جات کا کام کاج بند کردیاجائے گا۔ فرنٹ کے کشمیر صدر عمران پرے نے بتایاکہ انہوں نے حکومت کو دس دن کی مہلت دی ہے اوراگر اس عرصہ میں دیرینہ مطالبات پورے نہ ہوئے تو وہ احتجاج کریں گے کیونکہ وہ پچھلے 15سے بھی زائد برسوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔