عظمیٰ نیوز ڈیسک
لکھنو//مہا کمبھ 2025 پر بھی شدید سردی کی تباہ کاریاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ شاہی اسنان کے بعد 3افراد کے لقمہ اجل ہونے کی جبکہ 3 ہزار سے زائد افراد کے بیمار ہونے کی خبر ہے۔ طبیعت بگڑنے کے بعد شرد پوار کے پارٹی لیڈر کو ان کے دوست صبح 8:30بجے سب سینٹرل ہسپتال جھونسی لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔ اس کے ساتھ راجستھان کوٹہ کے ایک اور شخص سدرشن سنگھ پنوار کی بھی موت ہو گئی۔ سدرشن سنگھ بھی اپنے دوستوں کے ساتھ مہا کمبھ میں نہانے آئے تھے۔ نہانے کے بعد جب ان کی طبیعت خراب ہوئی تو ان کے دوست انہیں سب سنٹرل اسپتال جھونسی لے گئے۔ شبہ ہے کہ موت حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی ہے۔ موت کی اصل وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی سامنے آئے گی۔ اس کے علاوہ 85سالہ ارجن گری کو دل کا دورہ پڑنے کے بعدہسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں ہی ان کی موت ہو گئی۔سنٹرل ہسپتال کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر منوج کوشک نے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ 13 جنوری 2025 کو 3 ہزار سے زیادہ لوگ او پی ڈی میں علاج کیلئے پہنچے تھے۔ ان میں سے 262مریضوں کو داخل کیا گیا اور 37مریضوں کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے دوسرے ہسپتال بھیج دیا گیا۔ ان لوگوں کو میلے علاقے کے جھونسی اور اریل ہسپتالوں سے ایس آر این منتقل کیا گیا ہے۔دوسری جانب 11عقیدتمندوں کی ہلاکت کی جھوٹی خبر بھی منظر عام پر آئی، جس پر پولیس نے کارروائی کی ہے۔ تحقیقات کے دوران پولس نے خبر کو جھوٹا پایا اور اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی۔ ساتھ ہی سوشل میڈیا پر کنفیوژن پھیلانے والی پوسٹس کو ہٹایا جا رہا ہے۔