جعلی مالی کمپنیاں چلانے پر دو بھائیوں کیخلاف مقدمہ درج
جموں//جموں وکشمیر پولیس نے اتوار کے روز دو بھائیوں کے خلاف مبینہ طور پر سرمایہ کاروں کو چوری کرنے کے لئے جعلی مالی کمپنیوں کو چلانے کے الزام میں فوجداری مقدمہ درج کیا۔ کرائم برانچ کے ترجمان نے بتایاکہ گروہ بخشی نگر کے وکاس مہاجن اور لوکیش مہاجن کے خلاف معاملہ قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت پلوورا کے رہائشی ڈی کے گپتا کے ذریعہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے ذریعہ درج کی گئی تحریری شکایت پر درج کیا گیا۔ شکایت میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ یہ جوڑا جعلسازی کے ذریعہ نجی فنانس کمپنیاں – سمریدھی فنانس لمیٹڈ ، ایس کے بزنس کارپوریشن اور مہاجن اینڈ کو چلا رہا ہے اور انہوں نے بہت سارے لوگوں کو جعلسازی سے ٹھگا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ ان تینوں کمپنیوں میں سے صرف میسرس سمریدھی فنانس لمیٹڈ اس سے پہلے رجسٹرڈ تھا ، لیکن کمپنی عوامی ذخائر قبول کرنے کا حقدار نہیں ہے۔عہدیدار نے بتایا کہ طریقہ کار کے مطابق ابتدائی تصدیق کرائم برانچ جموں نے تحقیقات شروع کی۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ان دونوں نے کمپنیوں کو اپنے ذاتی غلط فائدہ کے لئے شکایت کنندہ کی مشکل سے کمائی جانے والی رقم کو جعلسای سے ٹھگنے کیلئے تشکیل دیا تھا۔ترجمان نے کہا ، "لہٰذا تینوں فنانس کمپنیوں کے پہلے ڈائریکٹروں کے نظم و نسق کی غلطیوں اور کمیشنوں کو قانون کی مختلف شقوں کے تحت قابل سزا جرم قرار دیا گیا ہے اور ملزموں کے خلاف مزیدتحقیقات کے لئے باقاعدہ مقدمہ درج کیا گیا ہے"۔
راجوری میں 24سٹون کریشر بند،ویری فکیشن جاری
سمت بھارگو
راجوری//ضلع راجوری میں سرکاری انتظامیہ نے چوبیس سٹون کریشروںکوبند کرکے ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو انہیں چلانے کیلئے درکار اجازت ناموں اور دیگر دستاویزات کی جانچ کرے گی۔عہدیداروں نے بتایا کہ انتظامیہ کی ایک ٹیم نے ڈپٹی کمشنر راجوری راجیش کے شون کی ہدایت پر ان کریشروںکااچانک معائنہ کیا۔انہوں نے کہا کہ جن چوبیس سٹون کریشروں کو بند کیاگیاہے ،وہ ضلع کے مختلف علاقوں میں ہیں اور ان میں سے اکثریت تحصیل راجوری میں ہیں۔عہدیداروں نے مزید بتایا کہ اتوار کے روز راجوری ضلع بھر میں چوبیس گھنٹوں کے دوران غیر قانونی کان کنی کے ذریعہ حاصل ہونے والے سامان سے چلنے والی گاڑیوں کی نقل و حرکت روکنے کے لئے گشت کیا گیا تھا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر راجوری شیر سنگھ نے بتایا کہ اجازت نامے اور دستاویزات کی جانچ کرنے کے لئے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو کام کرنے کے لئے ان سٹون کریشروںکے پاس ہونی چاہئیں۔اے ڈی سی نے کہا"مزید احکامات تک ، ضلع بھر میں چوبیس سٹون کریشروں کا آپریشنس بند کردیا گیا ہے" ۔
ڈی سی ڈی چیئرپرسن اوروائس چیئرپرسن انتخابات میں شکست کے بعد این سی مایوس : دلاور میر
ادھم پور //اپنی پارٹی نے کہا ہے کہ سرینگر اور شوپیان میں ضلعی ترقیاتی کونسل کے لئے چیئرپرسن اور وائس چیئرپرسن انتخابات میں شکست کے بعد نیشنل کانفرنس مایوس ہوچکی ہے۔سابق وزیر اور سینئر رہنما اپنی پارٹی محمد دلاور میر نے کہا "اپنی پارٹی سے سوال کرنے والے ایک بار بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں تھے اور انہوں نے جموں و کشمیر کی سیاست میں اس کے بعد لوگوں کے مسائل حل کرنے میں مزید مشکلات پیدا کردی ہیں۔"میر ضلع ادھم پور میں ون ڈے ورکرز کنونشن میں خطاب کررہے تھے جس میں 200 سے زائد افراد نے اس کنونشن میں شرکت کی جو سابق ایم ایل اے چنانی فقیر ناتھ نے منعقد کیا تھا۔پارٹی میں ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے میر نے کہا کہ "وہ کشمیری عوام کو یہ نہیں بتائیں گے کہ وہ اقتدار کی خاطر بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے شریک ہیں"۔انہوں نے مزید کہا "اقتدار کے بھوکے سیاستدانوں نے ایک بار پھر دوسروں کو بدنام کرنے کا سہارا لیا ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ اپنا سیاسی میدان کھو چکے ہیں اور وہ ڈی ڈی سی انتخابات میں اپنی پارٹی کی فتح کو قبول نہیں کرسکتے ہیں"۔انہوں نے کہا کہ "وہ یہ دیکھ کر بے چین ہوچکے ہیں کہ ان کے ہاتھ سے سیاسی طاقت پھسل گئی ہے۔ وہ ہضم نہیں کرسکتے ہیں کہ لوگ اپنی اپنی مرضی سے اپنی پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں‘‘۔سابق ایم ایل سی اور جنرل سکریٹری ، اپنی پارٹی ، وجئے بکایا نے نئے آنے والوں کو پارٹی میں آنے کا خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ ان کے شمولیت سے ضلع ادھم پور کے لوگوں کی مدد ہوگی۔سابق وزیر اور صوبائی صدر جموں ، منجیت سنگھ نے کہا کہ مانسر ، دالسار ، گڈسری تالاب ، منتالی ، چونترا ماتا مندر ، پنچاری ، لٹی ، بسنت گڑھ ، کھڈی-جانی ، رام نگر قلعہ ، گوری کنڈ ، سدھ مہادیو اور اسی طرح کے دیگر مقامات کو فروغ دیا جانا چاہئے۔
ڈی سی راجوری نے بلجارالہ میں زیڈ ای او آفس عمارت کا مسئلہ حل کیا
راجوری//ڈپٹی کمشنر راجوری راجیش کے شاون نے بلجارالان میں زیڈ ای او آفس عمارت کی ایک طویل التوا مسئلہ حل کیا۔چیف ایجوکیشن آفیسر نے بتایا کہ 2007 سے قبل زیڈیو آفس بلجارالہ دھنگری کے ایک سرکاری عمارت میں کام کررہا تھا لیکن کسی تنازعہ کی وجہ سے مذکورہ دفتر کو بڈھون میں کرائے کی عمارت میں منتقل کردیا گیا تھا۔عمارت کے کرایہ پر وقتا فوقتا رسائی حاصل کی جاتی تھی لیکن عمارت کے مالک کرایہ کی جانچ سے مطمئن نہیں تھے ، لہٰذا محکمہ تعلیم نے دفتر کو زیڈ آر سی دھنگری میں منتقل کرنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن نجی عمارت کا مالک دفتر کو سرکاری عمارت میں منتقل کرنے سے گریزاں تھا۔ڈپٹی کمشنر راجوری راجیش کے شاون کو جب اس معاملے کا علم ہوا تو انہوں نے فوری طور پر چیف ایجوکیشن آفیسر کو تحصیلدار راجوری ، محمد رفیق کے ساتھ مل کر دفتر سے دنگری میں پہلے سے موجود سرکاری عمارت میں دفتر منتقل کرنے کی ہدایت کے ساتھ ہی موصول کردیا۔افسران نے اس کے مطابق کام کیا اور تمام دستاویزات اور فرنیچر کو فوری طور پر نئی عمارت میں منتقل کردیا گیا اور اس دفتر کا افتتاح چیف ایجوکیشن گلزار حسین نے کیا۔تاہم مکان مالک جس کو وکیل سمجھا جاتا ہے اسے ڈپٹی کمشنر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اس کی عمارت کے کرایہ کی ادائیگی سے متعلق اس کا معاملہ طے کرلیا جائے گا۔
گاؤں کی خاتون شازیہ کوثر نے کہا"ہمیں قدرتی چشمہ تک پہنچنے کے لئے تین کلو میٹر پیدل طے کرنا پڑتا ہے اور پینے کیلئے پانی لیناپڑتا ہے جبکہ علاقہ میں پانی کا کوئی دوسرا ذریعہ موجود نہیں ہے" ۔مقامی لوگوں نے مزید کہا ہے کہ اگر نو سال قبل شروع کی گئی واٹر سپلائی سکیم کرکے پانی کا بندوبست نہیں کیاگیا تو وہ غیر معینہ عرصہ کیلئے بھوک ہڑتال پرجائیں گے۔
جنگلی جانوروں کے حملہ میں تین افراد زخمی
عشرت حسین بٹ
منڈی//اتوار کی شام تحصیل پونچھ منڈی کے گاؤں سلونیا میں جنگلی جانوروں کے حملے کے بعد دو نوجوانوں سمیت تین افراد کو اسپتال داخل کرایا گیا ہے۔زخمیوں کی شناخت 18 سالہ رخسانہ کوثردفتر محمد فرید ، 22 سالہ محمود نواز ولد محمد فرید اور 15 سالہ کلثوم فاطمہ دخترمنیر حسین کے طور پر ہوئی ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ یہ تینوں ان کے گھر کے قریب موجود تھے جب ایک جنگلی جانور نے حملہ کیا اور پھر تینوں کو زخمی کردیا۔افسران نے مزید کہا"انہیں منڈی کے سب ڈسٹرکٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا اور بعد میں پونچھ ڈسٹرکٹ اسپتال میں بھیجا گیا"۔
ورکنگ جرنلسٹس ایسوسیشن کشتواڑکے الیکشن،بلبیر جموال صدر منتخب
عاصف بٹ
کشتواڑ// ورکنگ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کشتواڑنے اتوار کے روز انجمن کے مختلف عہدوں کے لئے انتخابات کا انعقاد کیا جس میں تمام ممبران نے نامزدگی کے عمل میں جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔اجلاس کی صدارت ایسوسی ایشن کے سابق صدر شیخ ناصر حسین نے کی جنہوں نے ایسوسی ایشن کے اغراض و مقاصد کی وضاحت کی اور نئے ممبران کا خیرمقدم کیا۔عہدیداروں کی نامزدگی کے عمل کے بعد سینئر صحافی بلبیر جموال کو متفقہ طور پر صدر منتخب گیا جبکہ سینئر صحافی اجے شان کو سینئر نائب صدر ، سینئر صحافی مشتاق احمد دیو اور نذیر احمد ڈار کو نائب صدر جبکہ سینئر صحافی راجیش چندر شرما کو بطور جنرل سکریڑری منتخب کیا گیا۔ وہیں سینئر صحافی عاصف بٹ ، منیشا شرما و ذوالفقار علی کو بطو سیکرٹری ، دیپک شرما ، منتصر گیری ، بابر فاروق و سوربھ راٹھور اور عمران شاہ کو جوائنٹ سیکرٹری جبکہ عارف منشی کو خزانچی ، توصیف کرپک کو آفس سیکرٹری ، وسیم بٹ و سمیت شرما (منو) اور شیتل شرما کو بطور پبلسٹی سیکرٹری منتخب کیا گیا جبکہ ایڈوکیٹ کلدیپ شرما و ایڈوکیٹ شیخ ناصر حسین بطور قانونی مشیر ہونگے۔
جموں میں معزور افراد کی بھوک ہڑتال جاری
سیول سوسائٹی کی حمایت ،سرکار سے مداخلت کی اپیل
جموں//جموں میں بھوک ہڑتال پر بیٹھے جسمانی طور معزور افراد کی جموں وکشمیرسول سوسائٹی نے مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے تمام تر جائز مطالبات حال کرکے Disablity ایکٹ کولاگو کریں۔ جسمانی طور معزور افراد کو سرکار سے کئی مطالبات ہے اورپچھلے ایک ہفتے سے ناخیز افراد جموں کشمیر ہینڈی کیپڈ ایسوسی ایشن بینر تیلے اپنے مطالبات منوانے کیلئے جموںمیں بھوک ہڑتال پر ہے اس دوران جموں کشمیر سول سوسائٹی نے معزور افراد کی بھوک ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔سوسائٹی کا ایک اعلی وفد چیرمین محمد الطاف جڈورہ کی صدارت میں بھوک ہڑتال پر بیٹھی ناخیز افراد کی انجمن جموں کشمیر ہینڈی کیپڈ ایسوسی ایشن بھوک ہڑتال میں شامل ہوئے اور ان کی مکمل حمایت کرتے ہوئے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ناخیز افراد کے مطالبات حال کریں۔میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر سول سوسائٹی کے چیرمین محمد الطاف جڈورہ نے کہا کہ ناخیز افراد ہمارے سماج کے اہم انگ ہے۔ انہوں نے کہا ان افراد کو زندگی بسر کرنے میں بہت سارے مشکلات کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر سول سوسائٹی معزور افراد کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑی ہے اور ان کی بھوک ہڑتال کی حمایت کرتے ہے انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ ناخیز افراد کے تمام تر جائز مطالبات کرکے disablity ایک کو لاگو کریں۔
بدھل میں مفت میگا سرٹیفکیٹ کیمپ کا انعقاد
محمد بشارت
کوٹرنکہ// ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر راجور کی نگرانی میں بلاک میڈیکل آفیسر کنڈی (کوٹرنکہ) ڈاکٹر اقبال ملک کے ذریعہ 7 فروری 2021 کو میگا میڈیکل سرٹیفکیٹ کیمپ کامیابی کے ساتھ بدھل میں منعقد ہوا۔کیمپ میں ، پینشن اور دیگر وابستہ فائدہ مند مقاصد جیسے فٹنس سرٹیفکیٹ ، بیماری ، بیوہ پنشن سرٹیفکیٹ کے لئے کل 192 بڑھاپے کے سرٹیفکیٹ موقع پر جاری کیے گئے۔ جبکہ کیمپ میں ، ڈاکٹروں نے ذہنی بیماری سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا 163 سے زائد مریضوں کا معائنہ کیا اور ان کا علاج کیا اور لیبارٹری ٹیسٹ سمیت مفت دوائیں فراہم کیں۔کیمپ کے دوران کنڈی کے کمیونٹی ہیلتھ آفیسر ایوب لون نے اچھی صحت کی اہمیت ، دودھ پلانے ، ایچ آئی وی ایڈز ، شادی کی عمر ، ذہنی صحت سے متعلق شعور دیااورہیلتھ سکیموں اور پروگراموں کی تفصیل بھی عوام کو فراہم کی ۔
جموں میں رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کی ایجوکیشن کانفرنس منعقد
کوویڈ لاک ڈاون کے دوران بچوں کو پہنچے تعلیمی نقصان کی بھرپائی پر فورم لیڈران کا زور
جموں // جموں میں رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کی طرف سے ایک تعلیمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں جموں کشمیر کے بیشتر اضلاع سے تعلق رکھنے والے فورم زعماء اور اساتذہ نے شرکت کی ۔ فورم چیرمین فاروق احمد تانترے کی صدارت میں منعقد اس تقریب میں ضلع صدور و دیگر مقررین نے کوویڈ 19 کے بعد کھولے گئے سکولوں میں بچوں کو تعلیمی اعتبار سے پہنچے نقصانات کی بھرپائی کرنے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اس موقع پر لوپیڈ ایمپلائز فیڈریشن کے صدر عبدل المجید خان مہان خصوصی کے طور پر تقریب میں موجود تھے ۔اْنہوں نے ٹریڈ یونین کے حوالے سے اپنے خیالات اور تجربات پر مفصل روشنی ڈالی۔تقریب کے دوران فورم چیرمین فاروق احمد تانترے نے کہا کہ تقریباً ایک سال کے عرصے کے بعد سکولوں میں درس و تدریس کا کام دوبارہ شروع ہونے جا رہا ہے اور سرکاری سکولوں میں زیادہ تر غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اْنہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں کئی بچوں کو سمارٹ فون کی سہولیات دستیاب نہیں اور وہ آن لائن کلاسسز سے استفادہ نہ کر سکیں۔اْنہوں نے کہا کہ کوویڈ کے دوران ان بچوں کو تعلیمی اعتبار سے ہوئے نقصانات کی بھرپائی اساتذہ کے لئے کسی چلینج سے کم نہیں۔انہوں نے فورم زعماء پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اپنے اضلاع کے تعلیمی زونوں میں محکمہ کا تعاون کرتے ہوئے نقصانات کی بھرپائی کے لئے اپنے تمام تر وسائل اور تجربات کو بروے کار لیکر اپنے فرائض منصبی کو انجام دیں۔ اْنہوں نے مزید کہا کہ قوم کے ایک غریب طبقے کے بچوں کا مسقبل سرکاری سکولوں میں تعینات اساتذہ کے حوالے ہے اور اس مسقبل کو سنوارنے کی ذمہ داری ہم سب کی بنتی ہے – اْنہوں نے کہا کہ پریمری اور مڈل سطح کے سرکاری سکولوں میں رہبر تعلیم اسکیم کے تحت تعینات ہوئے اساتذہ کام کر رہے ہیں اور ان سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو مزید بہتر اور معیاری تعلیم فراہم کر نے کے لئے ہم سب نے عہد کرنا ہوگا ۔
مدرسہ فیضان صدیق اکبر ؓ کی افتتاحی تقریب
کشتواڑ// تحریک صوت الاولیاء ضلع کشتواڑ نے قرآنی علوم کے سلسلے کو آگے بڑھانے کے سلسلے کے تحت مغلمیدان میں ایک اور مدرسے کا افتتاح کیا جس کا افتتاح امیر مجلس شوریٰ محترم فاروق احمد کچلو نے کیا۔ افتتاحی تقریب میں لوگوں کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔مدرسہ کا نام صدیق اکبرؓکے نام سے رکھا گیا ۔امیر مجلس نے لوگوں سے خطاب کیا اور بتایا کہ اس وقت یکجہتی و اتحاد کی قوم کو سخت ضرورت ہے اس لئے میں آپ تمام حضرات سے یہ امید رکھتا ہوں کہ آپ آپس میں مل جل کر اس مدرسہ کو چلانے میں پورا پورا ساتھ دیں گے اور اس مدرسہ سے جو حفاظ کرام نکلیں گے وہ آپ سب کے لئے صدقہ جاریہ ہو گا۔
کسلیاں میں گروگوبند سنگھ کے یوم پیدائش پر سماگم کا اہتمام
حسین محتشم
پونچھ// شری گرو گوبند سنگھ جی کے یوم پیدائش کے سلسلے میں ضلع پونچھ کے گوردوارہ کسالیان میں مہا سماگم کا انعقاد کیا گیا۔ اس دور شری اکھنڈ پاٹھ صاحب بھی کیا گیا۔جب کہ بھابی جگجیت سنگھ ، رسمیت سنگھ ، راجندر سنگھ ، رسمیت کور اور دیگر کی راگی جتھوں نے گوربانی کیرتھن کیا۔ پروگرام کے دورن تیجندرپال سنگھ نے گرو گوبند سنگھ جی کی زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاگرو جی 1666 کو پٹنہ میں پیدا ہوئے اور لوگوں کے لئے ایک عظیم الہام کے طور پر ابھرے۔انہوں نے کہا گرو جی نے انسانیت کی خاطر اور صحیح مقصد کے تحفظ کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے علاوہ اپنے والد ، والدہ اور بیٹوں کی جانوں کا نذرانہ پیش۔ سماگم کے دوران دو چھوٹی لڑکیوں نے سمرنجیت کور اور کنولجیت کور نے جپجی صاحب جی کے بتائے راستے پرروشنی ڈالی۔ان بچیوں کو اعزاز سے بھی نوازا گیا۔ اس دوران جگجیت سنگھ نے لنگر کا اہتمام کیا۔ ماسٹر جگمیت سنگھ ، بھائی سریندر سنگھ ، نانک سنگھ ، ماسٹر جسونت سنگھ ، سرجیت سنگھ نے اپنے اپنے خیالات کا اظہارکیا۔
کانگریس نے رہبر کھیل اساتذہ کو باقاعدہ بنانے کی مانگ کی
جموں؍؍جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر ، جی ایم سروڑی نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر ، مسٹر منوج سنہا اور ان کی انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ رہبرِ کھیل فزیکل ایجوکیشن اساتذہ کی ملازمتوںکو باقاعدہ کیا جانا چاہئے جو یوتھ سروسز اینڈ اسپورٹ س محکمہ میں کام کر رہے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ انھیں سات سال تک حقیرمعاوضے پر رکھنا سراسر ناانصافی ہے اور مساوی کام ، برابر تنخواہ کے اصول کے خلاف ہے۔سروڑی نے آل جموں و کشمیر رہبرکھیل اساتذہ کی نمائندہ فورم کے ساتھ اظہار یکجہتی کی اور ان کے مسائل پرتشویش کا اظہار کیا ‘جن کاوفد ان سے ملاقی ہوا۔سروڑی نے کھیلوں کے فروغ اور طلبا کی مجموعی جسمانی نشوونما میں ان کی خدمات کو اہم قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ رہبر کھیل اسکیم 2017کابینہ کے فیصلے کے تحت لگائے گئے ہیں جنہیںمستقل کیاجاناچاہئے۔انہوں نے کہاکہ پہلے دو سالوں کے لئے رہبرصحت مطابق کی طرزپر3000 روپئے اور مزید چار سال کی مکمل کرنے پر4000 روپیہ ماہانہ انتہائی حقیرسے معاوضہ ہے اور کہا کہ یہ روزانہ کم سے کم اجرت سے بھی کم ہے۔سروڑی نے کہا کہ رہبر کھیل اسکیم کے تحت ایسے 3000 کارکنوں وکم و بیش خاندانوں کوکساد بازاری کے دور میں تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ہے ، کیوں کہ اتنی معمولی اجرت پر زندگی گزارنا مشکل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملازمین تمام تر ہمدردی اور دیکھ بھال کے مستحق ہیں ، خاص طور پر اس کردار کے لئے جو وہ نوجوان نسل کی نشوونما کے لئے ادا کررہے ہیں۔جموں و کشمیر کانگریس کے نائب صدر نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ جو ملک کے مختلف حصوں میں مابعد تنخواہ سازی کے ماڈل کا مطالعہ کرکے رہبر کھیل کارکنان کے مطالبات پر غور کریں کیونکہ فزیکل ایجوکیشن اساتذہ کم کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس آر او 202 میں حالیہ کورس کی اصلاح کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ان مطالبات پر غور کرنے کے مستحق ہیں جس کے تحت خدمات کی مدت میں نمایاں کمی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کارکنوں پر بھی اسی طرح کی منطق کا استعمال کیا جانا چاہئے ، انہوں نے مزید کہا کہ ان کی خدمات کو باقاعدہ بنا کر انہیں جسمانی تعلیم کے اساتذہ کی طرح موڈ میں رکھا جانا چاہئے۔