تھنہ منڈی میں بجلی کی کٹوتی سے لوگ پریشان
طارق شال
راجوری/ تھنہ منڈی میں محکمہ بجلی کی طرف سے اضافیبجلی کٹوتی لوگوں کیلئے تکلیف کاباعث بنی ہوئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق تھنہ منڈی تحصیل کے آبادی لگ بھگ سترہزار نفوس پر مشتمل ہے جبکہ دوبلاکوں میں چھتیس پنچائتیں ہیں۔ تحصیل تھنہ منڈی میں محکمہ بجلی کی طرف بجلی کی اعلانیہ کٹوتی کی جاتی ہے اور جب کٹوتی کاوقت ختم ہوجاتاہے ،اس کے بعد تھن منڈی قصبہ اور ملحقہ دیہات میں بجلی سپلائی کی جاتی ہے تو اس وقت بجلی وقفے وقفے کے بعد سپلائی کی جاتی ہے اور پھرپلک جپکنیکے بعد گھنٹوِ ں غائب رہتی ہے۔ تھنہ منڈی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ بجلی کی لاپرواہی کی وجہ سے عوام کو کافی پریشانہ ہورہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بجلی کے نظام میں بہتری کے بجائے بگاڑپیداہورہاہے جس کی وجہ محکمہ بجلی کے اہلکاروں کی غیرسنجیدگی ہے۔انہوں نے کہاکہ صارفین کو بجلی کے بل برا بر ادا، کرنے پڑتے ہیں۔ مقامی دکانداروں کا کہنا ہے کہ بجلی کے بار بار آنے جانے سے انورٹر اور دیگر مشینوں میں تکنیکی خرابی آگئی ہے.۔ اس ضمن میں محکمہ بجلی کے جونیئر انجینئر محمد اسحاق چوہدری بے بتا یا کہ آبادی کے بڑھنے سے بجلی کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ جموں میں گرمیوں کی وجہ سے بجلی زیادہ استعمال ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 132KV لائن جو بجلی کا لوڈ برداشت، نہ کرتی ہے اور اوور لوڈنگ سے بجلی بند ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک راجوری۔پونچھ کے لئے الگ سے بڑی لائن نہیں لگتی تب تک مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
اے ڈی سی کوٹرنکہ کاخواص میں عوامی مسائل ازالہ کیمپ
کوٹرنکہ// ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوٹرنکہ شفیق احمد چوہدری نے خواص میں ایک عوامی مسائل ازالہ کیمپ منعقدکیاجس میں لوگوں کے مسائل کوسناگیا۔اس دوران جومسائل پیش کئے گئے ان میں پینے کے پانی کی قلت ، ڈاکٹروں کی کمی ،گندہ اور کیری کے لئے ایمبولینس کی فراہمی، معذور بچوں اور بوڑہوں کے پنشن سے متعلق مسائل شامل تھے۔ اس دوران اے ڈی سی کوٹرنکہ نے بغور سنا اور متعلقہ آفیسران کو ہدایت جاری کی کہ مسائل کوفوری طورحل کیاجائے تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ کیمپ میں تقریباً تمام محکمہ جات کے آفیسران موجود تھے جن میں تحصیلدار خواص، بی ڈی او خواص، بی ایم او کالاکوٹ، اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر پی ڈبلیو ڈی، پی ڈی ڈی پی ایچ ای، ٹی ایس او کوٹرنکہ، وغیرہ شامل تھے جنہوں نے ان تمام مطالبات کو جلدی پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔اس کے علاوہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے موقعہ پر ہی متعدد سرٹیفکیٹ جاری کئے جن میں 117 اسٹیٹ سبجیکٹ 10 آر بی اے سرٹیفکیٹ چار ایس ٹی سرٹیفکیٹ وغیرہ شامل ہیں۔
مینڈھرکومیونسپلٹی کادرجہ دیاجائے:پروین سرورخان
جاویداقبال
مینڈھر//آل انڈیاکانگریس کمیٹی کی ممبروریاستی سیکریٹری پروین سرورخان نے ریاستی گورنرسے مینڈھرکومیونسپلٹی کادرجہ دینے کامطالبہ کیا۔یہاں جاری پریس بیان میں آل انڈیاکانگریس کمیٹی کی ممبروریاستی سیکریٹری پروین سرورخان نے کہاکہ مینڈھرقصبہ میں پانی کے نکاسی کاکوئی نظام نہیں ہے جس کی وجہ سے عام لوگ پریشان ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب بھی بارش ہوتی ہے تولوگوں کے گھروں میں بھی پانی جاتاہے اورسڑکوں پربڑے پیمانے پرپانی جمع ہونے سے لوگوں کوراستہ گذرنے میں دقت آتی ہے۔انہوں نے کہاکہ مینڈھرقصبہ کے مسائل کودیکھتے ہوئے لازمی ہے کہ مینڈھرکومیونسپلٹی کادرجہ دیاجائے۔انہوں نے ریاستی گورنرپرزوردیاکہ مینڈھرکے لوگوں کی جائزمانگ کوپوراکیاجائے۔انہوں نے یہ بھی مانگ کی کہ بائی پاس سڑک کی تعمیرکاکام فوری طورپرمکمل کیاجائے تاکہ جام لگنے کی وجہ سے مریضوں، ملازموں اورطلباء ودیگرلوں کودرپیش مسائل کاازالہ ہوسکے۔
سنئی پنیالی وارڈنمبر2میں پانی کی قلت
ڈپٹی کمشنرسے مداخلت کی اپیل
بختیار حسین
سرنکوٹ// سنئی پنیالی وارڈ نمبر 2 کے لوگ پچھلے کئی مہینوں سے پانی سپلائی سے محروم ہیں جس کی وجہ سے مقامی لوگ پریشانیاں جھیلنے پرمجبورہیں۔اس سلسلے میں سنئی وارڈنمبر دوکے لوگوں کاکہناہے کہ انہیں پانی کی قلت کے سبب کافی دشواریاں پیش آرہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ یہاں پرپچھلے کئی مہینوں سے پانی سپلائی متاثرہے۔مقامی لوگوں نے محکمہ صحت عامہ کے ملازمین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بار ہا آفیسران کو اس کے متعلق شکایت کی گئی ہے تا ہم کوئی بھی حل نہیں نکالا گیا ہے۔لوگوں نے یہ بھی کہا کہ مقامی ملازمین اپنے گھریلو کام کاج میں مصروف رہتے ہیں اورڈیوٹی دینے میں غفلت برتتے ہیں۔واضح رہے کہ وارڈ نمبر دو میں پانی کی قلت کا مسئلہ کئی سالوں سے چلا آ رہا ہے اور لوگوں نے بار ہا متعلقہ حکام کو اس کے متعلق گزارشات بھی کی ہیں کہ ان کے وارڈ کے لئے کوئی واٹر اسکیم دی جائے جس سے پانی کا مسئلہ حل ہو لیکن متعلقہ حکام نے ہمیشہ ہی ٹال مٹول سے کام لیا ہے اور اب نوبت یہاں تک آچکی ہے مقامی لوگوں کے مویشیوں اور گھریلو استعمال کے لئے پانی دستیاب نہیں ہے اور مقامی لوگوں کا دارومدار بارش کے پانی پر ہے اور جب بھی بارش ہوتی ہے لوگ بارش کے پانی جمع کر لیتے ہیں اور اسی پانی کو استعمال کرنے پرمجبورہوتے ہیں۔مقامی لوگوں نے ڈپٹی کمشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ اس وارڈ کے لئے واٹر اسکیم منظور کی جائے ۔
ڈگری کالج پونچھ کے زیراہتمام سوچھتاریلی
پونچھ//گورنمنٹ ڈگری کالج پونچھ نے 100 گھنٹے کے سوچھ بھارت سمرانٹرن شپ پروگرام 2018 کاانعقادکیاجس کے تحت ایک سوچھتاریلی نکالی گئی جس کوایڈیشل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنرعبدالحمیدشیخ نے ڈپٹی سی ایم اوپونچھ شمیم بھٹی،پرنسپل اورعملے کی موجودگی میں ہری جھنڈی دکھاکرروانہ کیا۔یہ ریلی ڈگری کالج پونچھ کے احاطے سے شروع ہوئی جوپونچھ شہر،بس سٹینڈ،قلعہ بازاراورانڈسٹری ایریا سے ہوتے ہوئے اختتام پذیرہوئی۔ریلی کے شرکاء نے پونچھ کوصاف ستھرارکھون، سوچھتاہی سیواہے،پالی تھین کااستعمال نہ کرو، ماحولیات کوبچائو،زمین کوبچائوکے نعرے بلندکئے۔اس دوران شرکاء نے ہاتھوں میں سوچھتاسے معلق پلے کارڈ اوربینرز اٹھارکھے تھے۔ریلی کے ہمراہ ڈاکٹرفاروق احمداین ایس ایس پروگرام آفیسرکے علاوہ پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج پونچھ پروفیسرمسرت حسین شاہ نے خیالات کااظہارکرتے ہوئے لوگوں سے پونچھ کوصاف ستھرارکھنے کی اپیل کی۔
بھرتی کیلئے تحریری امتحان 28 جون کوFMPHW
راجوری//ضلع انتظامیہ راجوری نے فی میل ملٹی پرپزہیلتھ ورکروں کی نیشنل ہیلتھ مشن اورراشٹریہ بال سرکشاکاریہ کرم کے تحت کنٹریکچول بنیادوں پربھرتی کے سلسلے میں تحریری امتحان کیلئے نوٹیفکیشن جاری کیاہے ۔یہاں جاری نوٹس کے مطابق یہ تحریری امتحان 28 جون کو11 بجے سے 12 بجے کے دوران گورنمنٹ پی جی کالج راجوری میں منعقدہوگا۔
ایم ایل اے مینڈھرنے پانی کی قلت کے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے
سے 41لاکھ روپے محکمہ پی ایچ ای کوواگذارکئے CDF
مینڈھر//نیشنل کانفرنس لیڈراورممبراسمبلی مینڈھر جاویداحمدرانانے حلقہ ترقیاتی فنڈزمیں سے محکمہ پی ایچ ای کو41لاکھ روپے واگذارکئے ہیں ۔ایم ایل اے مینڈھرنے سی ڈی ایف میں سے 41لاکھ روپے کی رقم سب ڈویژن مینڈھرمیں پانی کی قلت کے سبب لوگوں کے مسائل کے پیش نظرواگذارکی۔سی ڈی ایف رقم کے کچھ حصے کوپانی کی قلت کے شکارعلاقوں میں بلاخلل پانی سپلائی یقینی بنانے کیلئے پانی کے تین ٹینکروں کی خریدکیلئے استعمال کیاجائے گااورباقی رقم سے مینڈھرقصبہ میںخستہ حال ہوچکی پائپوں کی مرمت کی جائے گی۔ڈی ڈی سی پونچھ نے ایم ایل اے مینڈھرکے حلقہ ترقیاتی فنڈزسے 41لاکھ روپے محکمہ پی ایچ ای کوواگذارکردیئے ہیں۔
۔35 آنگن واڑی ہیلپروں اورورکروں کوبرخاستگی کے نوٹس جاری
راجوری//ضلع انتظامیہ نے راجوری کی35 آنگن واڑی ورکروں وہیلپروں کوملازمت سے برخاستگی کے نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 دنوں کے اندر وضاحت طلب کی ہے کہ ان کے خلاف کیوں کارروائی عمل میں نہ لائی جائے۔یہ نوٹس پروگام آفیسرآئی سی ڈی ایس نے سندربنی، ٹھنڈاپانی، مارچولہ،پرات،بال شاما، چنی اورسیوٹ علاقوں کے 19 آنگن واڑی مراکزکے دورہ کے بعد35 ورکروں اورہیلپروں کوجاری کیے ہیں جوبغیرکسی اجازت کے ڈیوٹی سے غیرحاضرپائی گئی تھیں۔قابل ذکرہے کہ حکومت نے سخت ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ احتجاج کررہی آنگن واڑی ورکراورہیلپرس فوری طورپر ڈیوٹیوں پرواپس لوٹ آئیں ،کیونکہ حکومت نے ان کی مانگیں زیرغوررکھی ہیںاورآنگن واڑی ورکروں کوہدایات پرعمل کرنے کیلئے کہاگیاتھا۔