سرینگر//پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے مرکزپرالزام عائد کیا ہے کہ وہ پی ڈی پی کوتوڑنے کی کوشش کررہا ہے اور اس کے ممبران کوخریدنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ان کا یہ بیان اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے سرینگرمیں مالی بے ضابطگیوں سے متعلق ان سے پوچھ گچھ کرنے کے ایک دن بعد سامنے آیاہے۔ایک ٹوئٹ میں محبوبہ نے کہا’’مرکزی حکومت (حکومت ہند)پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کو توڑنے کی کوشش کررہی ہے اور اس کیلئے اس کے ممبران کولالچ دی جارہی ہے اور انہیں ڈرایادھمکایا جارہا ہے۔تحقیقاتی اداروں جیسے اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کومجھے خوفزدہ کرنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے‘‘۔حکومت پر اُن سے سیاسی انتقام لینے کاالزام عاید کرتے ہوئے انہوں نے کہا،’’معاملات کو بدتر بنانے کیلئے مجھے پاسپورٹ دینے سے انکار کیا جارہا ہے ،جومیرابنیادی حق ہے۔اگر یہ سیاسی انتقام گیری نہیں ہے توکیا ہے؟‘‘پوچھ گچھ کے بعدمفتی نے اخباری نمائندوں کو بتایا تھا کہ ملک میں اختلاف رائے کو جرم بنادیا گیا ہے اور مرکزی اداروں جیسے قومی تحقیقاتی ایجنسی، سی بی آئی اور اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو اپوزیشن کوخاموش کرنے کیلئے استعمال کیاجارہا ہے۔انہوں نے الزام لگایا،’’ملک میں اختلاف رائے کو جرم بنادیا گیا ہے۔ای ڈی ،سی بی آئی اور این آئی اے کواپوزیشن کو خاموش کرنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے‘‘۔انہوں نے الزام لگایا کہ ملک کو آئین کے تحت نہیں بلکہ ایک خاص سیاسی جماعت کے ایجنڈا پر چلایا جارہا ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ ای ڈی نے ان سے کیا پوچھا،توانہوں نے جواب دیا کہ کہ انہیں بجبہاڑہ میں ان کی آبائی زمین کوفروخت کرنے اور وزیراعلیٰ کے اختیاراتی رقومات کے استعمال سے متعلق سوالات کئے گئے۔