سرینگر//وادی میں محکمہ تعلیم میں پرنسپلوں، لیکچراروں،ہیڈ ماسٹروں اور زونل ایجوکیشن افسراں سمیت قریب1900 کلیدی منتظمین کے عہدے خالی ہیں۔ سرکاری تعلیمی اداروں میں انتظامی و دتدریسی نگرانی کیلئے ان کلیدی عہدوں کو پُر نہ کرنے کے نتیجے میں محکمہ تعلیم کی سرگرمیوں پر بھی سوالیہ نشان لگا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وادی کے 8اضلاع میں قریب18زونل ایجوکیشن افسراں کے عہدوں کو ابھی تک پُر نہیں کیا گیا ہے۔ سرکاری اعدادو شمار سے معلوم پڑتا ہے کہ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں میں زونل ایجوکیشن افسران کی4اسامیاں خالی ہیں،جبکہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ،کپوارہ اور وسطی ضلع بڈگام میں تین،تین ، کولگام،پلوامہ و شوپیاں میں ایک ایک اور ضلع سرینگر میں2 زونل ایجوکیشن افسران کے عہدے فی الوقت خالی ہیں۔ زونل سطح پر ہی نہیں بلکہ ہائر اسکینڈری اسکولوں میں لیکچراروںکی قریب1549اسامیاں خالی ہیں۔ محکمانہ ذرائع کے مطابق ہائر اسکینڈری اسکولوں میں بیسوں پرنسپلوں کی اسامیاں خالی ہیں اور دیگر ہائر اسکینڈری اسکولوں کے پرنسپلوں کو ان کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ اعدادو شمار پر اگریقین کیا جائے تو ہائراسکینڈری اسکولوں میں یکم فروری تک 1549 ایسے لیکچراروں کی اسامیاں خالی ہیں جو مخصوص مضامین پڑھاتے ہیں۔ اردو مضمون میں سب سے زیادہ197لیکچراروں کی کمی ہے۔ انگریزی مضمون میں125 اور ریاضی مضمون میں147کے علاوہ طبیات(فزیکس) مضمون میں132 سمیت ایجوکیشن مضمون میں153 ،پولٹیکل سائنس میں107 اور تاریخ مضمون میں96کی اسامیاں خالی ہیں۔ لیکچراروں کے علاوہ اسکولوں میں ہیڈ ماسٹروں کی بھی 329 اسامیاں خالی ہیں۔ اعداد وشمار کے مطابق یکم فروری2021تک شمالی کشمیر کے بارہمولہ میں سب سے زیادہ72 ہیڈ ماسٹروں کی کرسیاں خالی ہیں،جبکہ کپوارہ میں34اوربانڈی پورہ میں24کے علاوہ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ میں38، پلوامہ میں32اور شوپیاں میں27کے علاوہ کولگام میں36ہیڈ ماسٹروں کی اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ وسطی کشمیر کے ضلع سرینگر میں18ہیڈ ماسٹروں کے علاوہ بڈگام میں25اور گاندربل میں23ہیڈ ماسٹروں کی کرسیاں خالی ہیں۔ ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ گزشتہ دنوں یہ معاملہ کمشنر محکمہ تعلیم بی آر سنگھ کے پاس بھی زیر غور لایا گیا،اور انہوں نے15مارچ تک اس معاملے میں پیش رفت کی یقین دہانی بھی کرائی ہے تاہم ابھی تک زمینی سطح پر کوئی تبدیلی نظر نہیں آرہی ہے۔ ناظم تعلیمات سے رابطہ قائم کرنے کی بار بار کوشش ناکام رہیں،تاہم جموں کشمیر ٹیچرس فورم نے کہا کہ2سال بعد تعلیمی ادارے کھلنے کے بعد کلیدی عہدوں کے خالی رہنے سے انتظامی اور درس و تدریس کی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔ٹیچرس فورم نے کے صدر محمد اکبر خان نے کہا کہ تمام متعلقہ تعلیمی زونوں کی سربراہی زونل ایجوکیشن افسراں کرتے ہیں اور انکا بنیادی کام تعلیم و تدریس اور اسکول انتظامیہ سے متعلق اعدادو شمار کو جمع ا ور مرتب کرنا ہوتا ہے،جبکہ زونل ایجوکیشن افسراں کی عدم موجودگی کے نتیجے میں پرائمری اورمڈل اسکولوں میں معمول کا کام اور تدریسی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوتی ہیں۔ان کاکہنا ہے کہ متعلقہ حدود میں آنے والے تمام اسکولوں میں زونل ایجوکیشن ا فسراں تدریسی و انتظامی نگرانی کرتے ہیں۔