یواین آئی
غزہ// وسطی غزہ پٹی میں رہائشی مکانات کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 40 فلسطینی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ فلسطینی طبی ذرائع نے چین کی خبر رساں ایجنسی ڑنہوا کو بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے وسطی غزہ پٹی کے علاقوں نصیرات، الزوائدہ اور دیر البلاح میں متعدد مکانات پر بمباری کی جس کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ذرائع کا کہنا ہے کہ سول ڈیفنس کی ٹیم نے 40 لاشیں نکال لی ہیں جب کہ کئی لاشیں اب بھی ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔ جاں بحق اور زخمیوں کو دیر البلاح شہر کے الاقصی شہداء اسپتال منتقل کیا گیا۔غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پٹی پر اسرائیلی جنگ کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 28,858 ہو گئی ہے۔واضح رہے کہ حماس نے غزہ پٹی سے ملحقہ اسرائیلی شہروں پر راکٹ فائر کیے تھے اور اسرائیلی سرحد پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 1200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس دوران حماس کے جنگجوؤں نے 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔
امریکہ تل ابیب کو اسلحہ فراہم کرنے کی تیاری میں
واشنگٹن/یواین آئی/ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ غزہ پٹی میں جنگ بندی کے امریکی مطالبات کے باوجود اسرائیل کو بم، جوائنٹ ڈائریکٹ اٹیک میونیشن (جے ڈی اے ایم) گائیڈنس کٹس اور بم فیوز سمیت ہتھیاروں کی ایک نئی کھیپ فراہم کرنے کی تیاری کررہا ہے۔وال اسٹریٹ جرنل نے ہفتے کے روز اس معاملے سے واقف ذرائع کے حوالے سے یہ رپورٹ دی۔ ذرائع نے بتایا کہ فراہم کیے گئے ہتھیاروں کی مالیت کروڑوں ڈالر ہے۔ بائیڈن نے جمعہ کو کہا تھاکہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ غزہ میں عارضی جنگ بندی کی ضرورت کو اٹھایا ہے تاکہ بقیہ یرغمالیوں کی واپسی کی اجازت دی جا سکے۔
حماس کی مکمل شکست تک اسرائیل لڑے گا: نتن یاہو
یواین آئی
تل ابیب// اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینی تحریک حماس کی مکمل شکست تک غزہ پٹی میں لڑائی جاری رکھے گا۔ نتن یاہو نے ہفتے کے روز کہا کہ اس مہم میں فلسطینی علاقے کے جنوب میں رفح میں جنگی کارروائیاں شامل ہوں گی۔ صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’کل میں نے امریکی صدر جو بائیڈن سے بات کی، میں عالمی رہنماؤں سے مضبوطی سے کہتا ہوں کہ اسرائیل رفح میں جنگی کارروائی سمیت مکمل فتح کے لیے لڑے گا۔ جو لوگ ہمیں رفح میں کام کرنے سے روکنا ہیں، وہ اصل میں ہمیں جنگ جیتنے سے روکنا چاہتے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ رفح میں فوجی آپریشن شہریوں کو محفوظ علاقے میں پہنچانے کے بعد ہی شروع ہوگا۔