عظمیٰ نیوزسروس
نئی دہلی//مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر کے طلباء کے ساتھ ایک غیر رسمی ظہرانے پربات چیت کی۔ یہ بچے حکومت ہند کے بھارت درشن پروگرام کے تحت دہلی میں ہیں، جس کا انعقاد جموں و کشمیر پولیس کر رہی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ طلباء کی جستجو، مشاہدے کی مہارت، آئی کیو لیول سے متاثر ہوئے اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ نئی ٹکنالوجی کو اپنائیں، نئی سٹارٹ اپ کی راہیں سیکھیں اور معاشرے کے مختلف طبقات بالخصوص سائنس اور ٹیکنالوجی، بائیو کیمسٹری، مصنوعی ذہانت میں ہونے والی نئی ترقیوں سے واقف ہوں۔انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ معلومات اور علم کے حصول کے لیے اپنے سمارٹ فون کا استعمال کریں۔انہوں نے حکومت ہند کی مختلف سکیموں کے بارے میں بات کی جن میں پردھان منتری وشوکرما یوجنا بھی شامل ہے، جو انہیں اپنے آباؤ اجداد کی مہارت کو حاصل کرنے اور بڑھانے میں مدد دے گی۔وزیر نے انہیں جموں و کشمیر میں خواتین کے زیر انتظام چلنے والے سیلف ہیلپ گروپس کے بارے میں بتایا جو سیب کی پیداوار کو دوگنا کرنے اور ان کی شیلف لائف کو بڑھانے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے جامنی انقلاب کے بارے میں بھی بتایا جو جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو فائدہ پہنچا رہا ہے جو نہ صرف لیوینڈر اگاتے ہیں بلکہ اس سے خوشبو اور تیل بھی نکالتے ہیں جس سے اچھی آمدنی ہوتی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بچوں سے کہا کہ وہ اپنے اساتذہ سے درخواست کریں کہ وہ ان تک نئے نقطہ نظر کے ساتھ پہنچیں اور ان کی تعلیمات میں نئے خیالات کو شامل کریں۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے پولیس افسران سے بھی درخواست کی، جو گروپ کا حصہ ہے، اساتذہ کے لیے ایسی ورکشاپس کا انعقاد کریں جو طلباء کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں۔جموں و کشمیر پولیس کے سات اہلکاروں کے ساتھ تقریباً 70 طلباء موجود تھے۔ ان میں سے تقریباً نصف ان لوگوں کے خاندانوں سے ہیں جو کارروائی میں مارے گئے تھے۔ یہ طلباء سب سے پہلے بنگلورو گئے جہاں انہوں نے دیگر لوگوں کے درمیان Visvesvaraya انڈسٹریل اینڈ ٹکنالوجیکل میوزیم بنگلورو کا دورہ کیا ۔