کپوارہ//کرالہ پورہ کپوارہ کے شہری پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ کو جمو ں و کشمیر ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دیتے ہوئے اس کو فوری طور رہائی کے احکامات صادر کئے تاہم پولیس نے انہیں دوبارہ گرفتار کر کے پولیس تھانہ کپوارہ میں بند رکھا ہے ۔غلام محمد میر ولد عبد الرحیم میر ساکنہ ریشی گنڈ کرالہ پورہ کو پولیس نے گزشتہ سال کی عوامی احتجاجی مہم کے دوران نوجوانوں کو اکسانے کی پاداش میں31ستمبر2106 میں گرفتار کیا اور ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کر کے انہیں کورٹ بلوال جیل میں مقید رکھا گیا ۔غلام محمد میر کے لواحقین کا کہنا ہے کہ انہو ں نے ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرنے کے خلاف جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں چلینج کیا جس کے بعد عدالت نے 6مئی 2017کو ان پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ کالعدم قرار دیکر ان کی رہائی کے احکا مات صادر کئے تاہم پولیس نے انہیں جموں میں دوبارہ گرفتار کر کے کپوارہ تھانہ کے حوالہ کیا جس کے بعد انہیں کرالہ پورہ پولیس تھانہ میں ایک روز بند رکھا گیا اور دوبار ہ ان کی گرفتاری عمل میں لاکر ان پر پہلے ہی درج کیس کے تحت تحقیقات شروع کی ۔افراد خانہ کے مطابق ان کی گرفتاری سے متعلق کپوارہ عدالت نے پولیس سے ایک مفصل رپورٹ طلب کی تاہم بقول لواحقین پولیس لیت ولعل سے کام لے رہی ہے اور غلام محمد کو کپوارہ کے صدر تھانہ میں بند رکھا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ انہیں غلام محمد کی دوبارہ گرفتاری پر سخت تشویش ہے ۔