جموں//لیفٹیننٹ گورنرکے مشیر بصیر خان نے پی ایم ڈی پی کے تحت محکمہ سیاحت کی جانب سے مختلف اہم منصوبوں کے معائینے کے لئے جھجر کوٹلی ، جموں توی گالف کلب اور باغ باہو کا ایک تفصیلی دورہ کیا۔جھجر کوٹلی میںمشیر نے 539.66 لاکھ روپے کی لاگت سے متعدد سیاحتی سہولیات کا معائینہ کیا۔ اِن سہولیات میں جزیرے کے حصے کو جوڑنے والا معطلی برج ، سیاحوں کے کیفٹیریا کی تجدید و مرمت ، پارکنگ سہولیت کی دیوار بندی ، لائیٹنگ ، سگنیجز ، سیاحت کے لئے بنچ ،حفاظتی دیوار، بیت الخلاء بلاکوں اوردو سنگل بیڈ روم ، ہٹ شامل ہیں۔ڈائریکٹر محکمہ سیاحت نے مشیر کو جانکاری دی کہ اس پروجیکٹ پر 335.05لاکھ کی رقم صرف کی گئی ہے۔ مشیر نے انہیں کام کے معیار کا تجزیہ کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے اِیکو ہٹوں تک جانے والی سڑک کی دیکھ ریکھ اور وہاں پانی او ربجلی کی دستیابی کے لئے اِقدامات اُٹھانے کی بھی ہدایت دی۔ مشیر نے پروجیکٹوں کے کام کی سست رفتار پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی بروقت تکمیل کے لئے کام کی رفتار میں سرعت لانے کی ہدایت دی تاکہ یہ علاقہ سیاحوں کی دلچسپی کے بڑے مرکز کے طور پر اُبھر سکے ۔ڈائریکٹر محکمہ سیاحت کو پارک کی دیکھ ریکھ کے لئے ناظم باغبانی جموں کے ساتھ ترجیحی طور پر معاملہ اٹھانے کے لئے کہا گیا ۔مشیر نے ایم ڈی، جے کے ٹی ڈی سی کو جھجر کوٹلی میں کیفیٹریا ، بار کمپلیکس کی دیکھ ریکھ کے لئے مفصل منصوبہ پیش کرنے کے لئے کہا ۔ مشیر نے پانچ اِیکو لاگ ہٹوں ، کنونشن سہولیت ، تفریحی ہٹ کا معائینہ کیا جو محکمہ سیاحت کی ایم ۔ ڈبلیو شاخ نے جموں توی گالف کورس میں 280 لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر کی ہے۔اُنہوںنے گالف کورس میں چنار کا پودا لگا یا اور سیکرٹری جموں توی گالف کورس کو ہٹوں کی آوٹ سورسنگ کے لئے مفصل منصوبہ مرتب کرنے کے لئے کنونشن ہال میں مختلف سہولیات قائم کرنے اور مذکورہ مرکز کے لئے معیاری فرنیچر وغیرہ کا حصول عمل میں لانے کے لئے کہا۔جے ٹی جی سی سیکرٹری کو گالف کورس کی بہتر دیکھ ریکھ اور انتظام کے لئے مختلف کمیٹیاں تجویز کرنے کے لئے کہا گیا۔مشیر نے میوزیکل واٹرفائونٹن ( لائٹ اینڈ سائونڈ شو ) پروجیکٹ کا بھی معائینہ کیا جو باغ باہو میں 1000.55لاکھ روپے کی لاگت سے پی ایم ڈی پی کے تحت منظور کیا گیا ہے۔انہوں نے ڈائریکٹر محکمہ سیاحت جمو ں کو ان تمام اضافی سہولیات جو اصلی ڈی پی آر میں شامل نہیں تھی کے لئے مفصل منصوبہ مرتب کرنے کے لئے کہا جن میں پاور سب سٹیشن ، عوامی سہولیات وغیرہ شامل ہیں ۔اُنہوں نے متعلقہ حکام کو پروجیکٹ دو ماہ کی مدت کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت دی۔