سرینگر // انسپکٹر جنرل پولیس کشمیر وجے کمار نے کہا ہے کہ شہر میں صرف 5جنگجو سرگرم ہیں، البتہ ضلع میں بالائے زمین کارکنوں کا ایک وسیع نیٹ ورک موجود ہے۔ پانتہ چھوک میں آئی جی پی کشمیر نے صحافیوں کو بتایا کہ سرینگر میں اب بھی5 مقامی عسکریت پسند سرگرم ہیں ، جنکی تلاش جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ سرینگر کے 6 جنگجو سرگرم تھے، تاہم ان میں سے ایک حال ہی میں کوکرناگ جھڑپ میں جاں بحق ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں بالائے زمین کارکنوںکا جو وسیع نیٹ ورک سرگرم ہے ،جس میں سے بہت سے افراد کو پہلے ہی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے اور متعدد ابھی تک پولیس کے راڈار پر موجود ہیں۔ آئی جی پی نے کہا’’یہاں’ سی زمرے ‘ والے بالائے زمین کارکنوں کی کونسلنگ کی گئی اور بعد میں انہیںاہل خانہ کے حوالے کردیا گیا‘‘۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ ضلع میں کوئی غیر ملکی جنگجوسرگرم ہے تو ، انہوں نے کہا کہ غیر ملکی جنگجوئوں کی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات سامنے آ رہی ہیں لیکن ابھی تک’’ ضلع میں کوئی غیر ملکی عسکریت پسند مستقل طور پر سرگرم نہیں ہے‘‘۔اس سوال کے جواب میں کہ بارودی سرنگیں فورسز کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج بن رہی ہیں ، کشمیر پولیس چیف نے کہا کہ فورسز بارودی سرنگوںکے خطرے سے موثر انداز میں نپٹ رہی ہے اور اس بات کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ شوپیان میں حالیہ ایام میں 10کلو وزنی بارودی سرنگ مواد ضبط کیا گیا ،جس کے بعد فوج نے ایک اور سرنگ برآمد کی۔وجے کمار نے کہا’’ ہم بارودی سرنگوں کے خطرے سے واقف ہیں اور بروقت پتہ لگا کر مؤثر طریقے سے اس سے نمٹ رہے ہیں‘‘۔