تھنہ منڈی// ضلع راجوری کو براستہ بفلیاز شوپیان سے ملانے والی مغل شاہراہ کی توسیع کے منصوبے کے تحت کی جاری کٹائی کی وجہ سارا ملبہ سڑک پر ڈالا جا رہا ہے جبکہ اس کو اٹھانے میں تاخیر کی جاتی ہے جس کی وجہ سے سڑک پر شدید ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا ہے جس سے نہ صرف مسافروں اور ڈرائیورں ،بلکہ مقامی آبادی کو بھی گوناگوں مشکلات کاسامنا ہے۔ سب ڈویڑن تھنہ منڈی کے ساج اور منیال کے مقامی لوگوں نے بتایا کہ مغل شاہراہ پر جاری کام کی وجہ سے تعمیراتی کمپنی کی طرف سے ملبے اور پتھروں کو صاف کرنے میں کئی کئی گھنٹوں تک تاخیر کی جارہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہلے شاہراہ پر ٹریفک بحالی نہیں تھی تاہم اس کی بحالی کیساتھ ہی تعمیر اتی عمل مسافروں کی راہ میں خلل ڈال رہا ہے جبکہ تعمیراتی ایجنسی کی جانب سے کوئی معقول لائحہ عمل نہیں بنایا گیا ہے ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ تعمیر اتی کمپنی مسافروں کے راستے میں جان بوجھ کر رخنہ ڈالتی ہے جس کی وجہ سے کئی کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والا بدترین ٹریفک جام اب روز کا معمول بن گیا ہے۔ مکینوں نے بتایا کہ ٹریفک حکام ایسے اقدامات کی سرزنش کرنے کے بجائے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جبکہ عام لوگوں کو سڑک پر ناقابل بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سلسلے میں ایک راہگیرنے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کی صبح سے ہی راجوری تا منیال شدید ٹریفک جام رہا اور مقامی لوگوں کی نقل وحرکت متاثر ہو کر رہ گئی۔ ڈرائیور کے مطابق تھنہ منڈی کے ساج اور منیال علاقے میں مغل شاہراہ پر بدترین ٹریفک جام دیکھنے کو ملا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کی وجہ سے مسافروں خاص کر بیمار لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انھوں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کٹائی کے گئے ملبے کو مناسب جگہوں پر ڈالا جائے تاکہ مسافروں کو کسی بھی طرح کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔