عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کودہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی بڑی کامیابی کی پیش گوئی کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی (عآپ)اور اروند کیجریوال پر طنز کیا۔ انہوں نے کہا کہ عآپ والے نعرہ لگواتے ہیں پھر آئیں گے، پھر آئیں گے لیکن عوام جواب دے رہا ہے کہ یہ پھر کھائیں گے، پھر کھائیں گے!وزیر اعظم نے کہا کہ دہلی کے لوگ عآپ کی جھوٹ اور فریب کی سیاست سے تھک چکے ہیں۔ پہلے کانگریس اور پھر عآپ کی حکومت نے عوام کا اعتماد توڑا ہے۔ آپ-دا والے اب ہر روز نئی اسکیمیں لا رہے ہیں، جو ان کی شکست کے خوف کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں ترقیاتی کاموں پر خرچ ہونے والا پیسہ غلط جگہ لگا اور عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا۔مودی نے بوتھ کارکنوں کو ہدف دیتے ہوئے کہا کہ اس الیکشن میں صرف جیت کافی نہیں، ہر بوتھ پر ووٹنگ کا ریکارڈ توڑنا ہے اور بی جے پی کو 50 فیصد سے زائد ووٹ دلانے کے لیے عوام کا دل جیتنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میرا بوتھ، سب سے مضبوط بی جے پی کے کارکنوں کا نعرہ اور زندگی کا منتر ہے۔ دہلی میں بوتھ سطح پر مضبوط تنظیم کی بدولت ساتوں لوک سبھا نشستوں پر بی جے پی کی جیت ممکن ہوئی اور یہی قوت اسمبلی انتخابات میں بھی فتح دلائے گی۔مودی نے کارکنوں سے اپیل کی کہ 5 فروری کو زیادہ سے زیادہ ووٹرز کو پولنگ بوتھ تک لایا جائے۔ سردی کی شدت کے باوجود صبح سے ہی ووٹنگ کا جذبہ بڑھانے کی ہدایت دی۔
بی جے پی نے پنجابیوں کی توہین کی: کیجریوال
یو این آئی
نئی دہلی//عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ذریعے دہلی کے اندر پنجاب کی گاڑیوں میں سفر کرنے والے لوگوں کو یوم جمہوریہ پر خطرہ بتائے جا نے پر کہا کہ بی جے پی نے سبھی پنجابیوں کی توہین کی ہے ۔ کیجریوال نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈر پرویش ورما نے کہا ہے کہ یوم جمہوریہ پر پنجابی ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ کیا سارے پنجابی دہشت گرد اور غدار ہیں؟ دہلی میں رہنے والے لاکھوں پنجابیوں کے خاندانوں اور آبا اجداد نے ملک کے لیے بے شمار قربانیاں اور دی ہیں اور اذیتیں برداشت کی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈر آج جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں، وہ پنجابیوں کی شہادت اور قربانی کی توہین کررہے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کو اس کے لیے تمام پنجابیوں سے معافی مانگنی چاہیے۔ کیجریوال نے سوشل میڈیا پر کہا “دہلی میں لاکھوں پنجابی رہتے ہیں، جن کے خاندانوں اور ان کے آبا اجداد نے ملک کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ دہلی میں لاکھوں پنجابی مہاجرین بھی رہتے ہیں، جو تقسیم کے مشکل وقت میں سب کچھ چھوڑ کر دہلی آئے تھے۔ ان کے خاندان نے بھی ان گنت اذیتیں برداشت کی ہیں۔ بی جے پی کے لیڈر آج جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں، وہ ان کی شہادت اور قربانی کی توہین کررہے ہیں۔ یہ بیان سن کر مجھے بہت تکلیف ہوئی ہے ۔ دہلی پر پنجابیوں کی حکومت رہی ہے۔ پنجابیوں کو ملک کے لیے خطرہ قرار دے کر بی جے پی نے دہلی میں رہنے والے لاکھوں پنجابیوں کی توہین کی ہے۔ اس لئے بی جے پی کو پنجابیوں سے معافی مانگنی چاہیے۔آپ کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے کہا کہ منگل کو بی جے پی کے لیڈر پرویش ورما نے کہا کہ پنجاب کی نمبر پلیٹ والی گاڑیاں دہلی کے اندر گھوم رہی ہیں، جو 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کی تقریبات کے لیے خطرہ ہیں۔ یہ اپنے آپ میں بہت سنگین معاملہ ہے۔ بی جے پی لیڈر سکھ برادری کے لوگوں کو دہشت گرد کہہ رہے ہیں۔ یہ لوگ شہید اعظم بھگت سنگھ کی اولاد کو دہشت گرد کہہ رہے ہیں، جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اس ملک کو آزاد کرایا ہے۔ سنگھ نے کہا کہ بی جے پی نے بنگلہ دیشی دراندازوں کو پورے ملک میں بسایا ہے، انہیں ان سے کوئی خطرہ نہیں ہے، لیکن اگر ہمارے ملک کے صوبہ پنجاب سے گاڑیاں دہلی آ رہی ہیں تو یہ ملک کے لیے خطرہ ہیں ۔
دہلی حکومت نے 382کروڑ کا صحت گھوٹالہ کیا: اجے ماکن
یو این آئی
نئی دہلی//کانگریس کے قومی خزانچی اجے ماکن نے عام آدمی پارٹی پر 382کروڑ روپے کے صحت گھوٹالہ کا الزام لگایا ہے۔دہلی پردیش کانگریس کے دفتر میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے ماکن نے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف دہلی میں ایک پارٹی بنائی گئی تھی اور اس وقت ایک لیڈر سی اے جی کی رپورٹ لا کر کانگریس کے خلاف جھنڈا اٹھاتا تھا، لیکن اب وہی سی اے جی کی رپورٹ ان کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14 سی اے جی رپورٹس سامنے آئی ہیں، جن میں کیجریوال حکومت کے خلاف بدعنوانی کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا “کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل(سی اے جی)کی جو رپورٹ دہلی حکومت کے پاس آئی ہے، اس میں ایک رپورٹ بہت سنگین ہے‘‘۔یہ رپورٹ بتاتی ہے کہ قومی راجدھانی میں 382 کروڑ روپے کا صحت گھوٹالہ ہوا ہے۔ ماکن نے کہا کہ دہلی میں تین اسپتالوں کی تعمیر کا کام کانگریس کے دور حکومت میں شروع ہوا تھا۔