یو این آئی
نئی دہلی//وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ’بیٹل فیلڈ سرویلنس سسٹم -سنجے(بی ایس ایس)کو ہری جھنڈی دکھائی۔وزارت دفاع نے کہا کہ ‘سنجے ایک خودکار نظام ہے جو تمام زمینی اور فضائی میدانوں میں نصب سینسر سے معلومات کو یکجا کرتا ہے۔ یہ نظام معلومات پر کارروائی کرتا ہے تاکہ اس کی صداقت کی تصدیق کی جا سکے، نقل کو روکا جا سکے اور محفوظ آرمی ڈیٹا نیٹ ورکس اور سیٹلائٹ کمیونیکیشن نیٹ ورکس پر میدان جنگ کی نگرانی کا منظر نامہ تیار کرنے کے لیے ان کو جوڑ دیا جائے۔ یہ نظام میدان جنگ کے بارے میں اطلاعات میں اضافہ کرے گا اور سنٹرلائزڈ ویب ایپلیکیشن کے ذریعے کمانڈ اور آرمی ہیڈ کوارٹر کو مستقبل کے میدان جنگ کے بارے میں اطلاعات بھیجے گا۔یہ نظام جدید ترین سینسرز اور جدید تجزیات سے لیس ہے۔ یہ طویل زمینی سرحدوں کی نگرانی، دراندازی کو روکنے، بے مثال درستگی کے ساتھ حالات کا جائزہ لینے اور انٹیلی جنس، نگرانی اور جاسوسی کی کارروائیوں کے انعقاد میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ کمانڈروں کو نیٹ ورک پر مبنی ماحول میں روایتی آپریشنز میں کام کرنے کے قابل بنائے گا۔ اس کی شمولیت ہندوستانی فوج میں ڈیٹا اور نیٹ ورک کی مرکزیت کی طرف ایک بہت بڑی چھلانگ ہوگی۔سنجے کو ہندوستانی فوج اور بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ ( بی ای ایل ) نے مقامی اور مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔ یہ ہندوستانی فوج کے ‘ٹیکنالوجی کی شمولیت کے سال کے تعاقب میں ‘خود انحصاری کے حصول کے لیے ایک قابل عمل ماحولیاتی نظام تشکیل دے رہا ہے۔ ان نظاموں کو اس سال مارچ سے اکتوبر تک تین مرحلوں میں ہندوستانی فوج کے تمام آپریشنل بریگیڈز، ڈویژنوں اور کور میں شامل کیا جائے گا۔ یہ سسٹم 2,402 کروڑ روپے کی لاگت سے خرید(انڈین)زمرے کے تحت تیار کیا گیا ہے۔