عظمیٰ نیوز سروس
جموں//صوبائی صدر جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس رتن لال گپتا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے مکمل طور پر مایوس ہو چکے ہیں اور انہوں نے دعویٰ کیا کہ موجودہ نظام کے تحت ان کا مستقبل محدوش ہوتا جارہاہے۔سینئر این سی لیڈر نے جموں کے شیر کشمیر بھون میں نیشنل کانفرنس کے یوتھ ونگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو بے روزگاری کی وجہ سے مایوسی اور مایوسی کی حالت میں چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے حکومت کو مناسب روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں ناکامی اور نوجوان آبادی کی ضروریات اور خواہشات کو نظر انداز کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ انتظامیہ کی طرف سے نافذ کردہ پالیسیاں نہ صرف ملازمتیں پیدا کرنے میں ناکام رہی ہیں بلکہ بے روزگاری میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے، رتن لال نے مختلف سرکاری محکموں میں خالی آسامیوں کی تشویشناک تعداد کی طرف توجہ مبذول کرائی۔سینئر این سی لیڈر نے نشاندہی کی کہ اس یونین ٹیریٹری کے نوجوان موجودہ انتظامیہ کے تحت متعدد بھرتی گھوٹالوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ اس سے قبل میٹنگ کے آغاز میں، تیجندر پال سنگھ نے مرکز/جموں و کشمیر میں برسراقتدار حکومت کی طرف سے اپنائی گئی نوجوان مخالف پالیسیوں کی وجہ سے نوجوانوں کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بے روزگاری اپنے عروج پر ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران نوجوانوں کو بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے، جن میں بے روزگاری، بھرتیوں کے گھپلے، منشیات کی فروخت میں اضافہ، اور سرکاری محکموں میں ایڈہاکزم شامل ہیں۔شیخ بشیر احمد، پردیپ بالی صوبائی سیکرٹریز جموں نے کہا کہ حکومت کی 2 بارڈر بٹالین بنانے میں ناکامی اور بجلی کے منصوبوں میں مقامی لوگوں کو نظر انداز کرنا ہے جس سے جموں خطے کے بے روزگار نوجوان بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔وجے لوچن چیرمین ایس سی سیل اور راکیش سنگھ راکا نائب صدر سنٹرل زون نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے بچوں کے روشن مستقبل کے لئے آئندہ اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کی حمایت کرکے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے ہاتھ مضبوط کریں۔