عظمیٰ نیوزسروس
جموں// اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے جمعہ کے روز ایک بیان میں انکشاف کیا کہ جموں کے علاقہ اسرون میں تقریباً 40کنال وقف اراضی کو لینڈ مافیا نے ریونیو افسران کے ساتھ ملی بھگت سے قبضہ کر لیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اے سی بی نے پہلے بھی 500 کنال سے زائد وقف اراضی کے سکینڈل کو بے نقاب کیا تھا جس کے لیے 15 ایف آئی آرز پہلے ہی تحقیقات کے لیے درج کی جا چکی ہیں۔بیان کے مطابق اطلاعات موصول ہوئیں کہ اسرون، مشری والا اور بھلوال جموں میں وقف اراضی کو غیر قانونی طور پر قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ اے سی بی کی تحقیقاتی ٹیم نے پایا کہ لینڈ مافیا نے پاکستان زیر انتظام کشمیر کے مہاجرین کو اضافی اراضی اور فوری رقم کے لالچ دے کر ان سے فارم 3-اے اور پاور آف اٹارنی حاصل کی، جس کے بعد ریونیو ریکارڈز میں غیر قانونی تبدیلیاں کی گئیں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ زمین کو لینڈ مافیا کے کارندوں نے دھوکہ دہی کے ذریعے مختلف افراد کو فروخت کیا، جس سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔اینٹی کرپشن بیورو نے اس معاملے میں ایف آئی آر نمبر 20/2024 درج کر لی ہے، جس میں پٹنری پرانویو دیو سنگھ، راہل کائی، نائب تحصیلدار عقیل احمد اور دیگر اہلکار شامل ہیں۔بیان کے مطابق تفتیش کے دوران خصوصی جج انسداد بدعنوانی جموں سے سرچ وارنٹ حاصل کرکے اے سی بی افسران، آزاد گواہوں اور مجسٹریٹ پر مشتمل ٹیمیں جموں کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارنے کے لیے روانہ کی گئیں۔معاملہ کی مزید تحقیقات جاری ہیں اور اب تک 16 ایف آئی آرز درج کی جا چکی ہیں، جبکہ باقی وقف اراضی پر بھی تحقیقات کا عمل جاری ہے۔