عظمیٰ نیوزسروس
جموں//کرائم برانچ نے جعلی تعلیمی سرٹیفکیٹ کا استعمال کرکے سرکاری ملازمت حاصل کرنے کے لئے ایک ٹیچر اور ایک سابق پی ایچ ای ملازم کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ کرائم برانچ جموں میں شکایت کنندہ سونو کمار ولد درگا داس سکنہ کلان تحصیل کالاکوٹ، ضلع راجوری کی طرف سے ایک تحریری شکایت موصول ہوئی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ گلزار حسین ولد محمد عبداللہ ساکن ڈھلیوٹ،تحصیل کالاکوٹم ضلع راجوری کو گورنمنٹ ایجوکیشن زون کالاکوٹ ضلع راجوری کے تحت پرائمری سکول نادن کھیتر میں جعلی قابلیت سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر میں بطور ٹیچر تعینات کیا گیااورسرکاری خزانے کو نقصان پہنچایاگیا۔ مجرمانہ تصدیق کے دوران انکوائری افسر نے متعلقہ ادارے کی متعلقہ اتھارٹی کی رپورٹ پر قائم کیا کہ زیر بحث قابلیت کا سرٹیفکیٹ اصلی نہیں ہے۔ ایک اور تحریری شکایت پولس اسٹیشن کرائم برانچ جموں میں شکایت کنندہ ظفر دین ولد حسین دین ساکن بین بجالتا جموں کی طرف سے موصول ہوئی جس میں الزام لگایا گیا کہ پی ایچ ای دیہی ڈویژن، جموں کے ایک ملازم غلام رسول ولد میر دین ساکن بائن بجالتا، جموں نے فرضی قابلیت سرٹیفکیٹ کی بنیاد پرخود کو سروس میں ریگولرائز کیا اور وہ جل شکتی (پی ایچ ای)دیہی ڈویژن میں کام کرنے میں کامیاب ہوگیااور اس طرح سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ ابتدائی انکوائری کے دوران، انکوائری آفیسر نے متعلقہ ادارے کے سربراہ سے غلام رسول (اب ریٹائرڈ) کے حوالے سے اہلیت کے سرٹیفکیٹ کی اصلیت مانگی جس نے بتایا کہ مذکورہ اہلیت کا سرٹیفکیٹ اصلی نہیں ہے۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کرائم جموں، بینم توش نے تصدیق کی کہ دو معاملات یعنی کیس ایف آئی آر نمبر 09/2025اور کیس ایف آئی آر نمبر 10/2025کو پولیس سٹیشن کرائم برانچ جموں میں گہرائی سے تفتیش کے لیے درج کیا گیا ہے، کیونکہ شکایات کے مندرجات اور ابتدائی تصدیقی رپورٹوں سے پہلی نظر میں جرم کا ارتکاب ہوا ہے۔