سمت بھارگو
راجوری//راجوری کے گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری میں قرنطینہ میں رہنے والے بڈھال علاقے کے 13 افراد کوگزشتہ روز فارغ کر کے ان کے گھروں کو روانہ کر دیا گیا۔یہ وہ آخری افراد تھے جو بڈھال گاؤں سے قرنطینہ مراکز میں موجود تھے۔راجوری کے رکن اسمبلی افتخار احمد اس موقع پر موجود تھے جب ان افراد کو رہائی دی گئی، جبکہ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر اے ایس بھاٹیہ، شعبہ طب کے سربراہ ڈاکٹر جمیل خان اور نائب میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر جاوید اقبال بھی اس موقع پر موجود تھے۔یہ پیش رفت اس وقت ہوئی ہے جب راجوری ضلع کے بڈھال گاؤں میں 17 افراد کی پراسرار اموات کی تحقیقات جاری ہیں۔ حکام نے احتیاطی تدابیر کے طور پر ان افراد کو قرنطینہ کیا تھا جو اموات کے شکار افراد کے رابطے میں آئے تھے۔اس سے قبل پانچ دن پہلے بڈھال کے 32 مکینوںکو جی ایم سی راجوری سے فارغ کیا گیا تھا، جبکہ آٹھ دن پہلے 350 افراد کو راجوری شہر کی دو سرکاری عمارتوں میں قائم قرنطینہ مراکز سے فارغ کیا گیا تھا۔راجوری کے رکن اسمبلی افتخار احمد نے اس موقع پر کہا کہ ’’یہ ایک اور تاریخی دن ہے اور اب بڈھال کے تمام افراد اپنے گاؤں واپس پہنچ چکے ہیں اور وہاں زندگی معمول پر آ رہی ہے‘۔جی ایم سی راجوری کے پرنسپل ڈاکٹر اے ایس بھاٹیہ نے کہا کہ ’تمام افراد کو ان کے خاندانوں کے پاس واپس بھیجا جا چکا ہے اور یہ افراد وہ ہیں جن کے خاندانوں نے 17 افراد کو کھو دیا ہے‘۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ افراد پی جی آئی چندی گڑھ اور ایمز نئی دہلی کے وضع کردہ ایس ائو پی کے مطابق فارغ کئے گئے ہیں اور جی ایم سی راجوری کی ایک ڈاکٹروں کی ٹیم سات دن بعد بڈھال گاؤں بھیجے گی تاکہ ان افراد کا معائنہ کیا جا سکے۔یاد رہے کہ 7 دسمبر سے بڈھال گاؤں میں 17 پراسرار اموات ہو چکی ہیں اور اس واقعہ کی وجوہات معلوم کرنے کے لئے اعلیٰ سطحی تحقیقات جاری ہیں۔