عظمیٰ نیوزڈیسک
دیر البلاح// غزہ کی پٹی: غزہ میں جنگ کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم کے منصوبے سے ظاہر ہوتا ہے کہ نتن یاہو حکومت غزہ کی پٹی میں سیکورٹی اور شہری امور پر کھلے عام کنٹرول کی خواہاں ہے۔ اسرائیل کے اس منصوبہ کو فلسطینی رہنماؤں نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ حالانکہ اسرائیل کا یہ منصوبہ جنگ سے تباہ شدہ انکلیو کے لیے امریکہ کے وڑن کے خلاف ہے۔وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے دو صفحات پر مشتمل یہ دستاویز منظوری کے لیے جمعرات کو دیر گئے اپنی سکیورٹی کابینہ کے سامنے پیش کی۔ نیتن یاہو کے منصوبہ پہلی بار یہ نشان زد کرتا ہے کہ اس نے جنگ کے بعد کا ایک باضابطہ وڑن پیش کیا ہے۔ اس میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل 2007 میں غزہ کی پٹی پر قبضہ کرنے والے عسکریت پسند گروپ حماس کو کچلنے کے لیے پرعزم ہے۔ یہودی اور کچھ دیگر ناقدین کا ماننا ہے کہ حماس کو ختم کرنے کا ہدف ناقابل حصول ہے۔ نتن یاہو کے منصوبے میں جنگ کے بعد کسی بھی سیکورٹی خطرے کو ناکام بنانے کے لیے اسرائیلی فوج کے لیے غزہ میں کارروائی کی آزادی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ نتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کے اندر ایک بفر زون قائم کرے گا۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ انہوں نے اس منصوبے کی تفصیلات نہیں دیکھی ہیں۔ لیکن انہوں نے کہا کہ کوئی بھی منصوبہ غزہ کے مستقبل کے لیے امریکہ کے طے کردہ بنیادی اصولوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ غزہ پر اسرائیل کا دوبارہ قبضہ نہیں ہونا چاہیے۔