اسرائیل۔ فلسطین کشیدگی پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس20 مئی کو طلب

اقوام متحدہ// فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے معاملے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ولکان بوزکرنے 20 مئی کو اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل اسمبلی کے صدر ولکان بوزکرنے اپنے دستخط سے جاری اعلامیے میں کہا کہ 'اقوام متحدہ میں الجیریا کے مستقل نمائندے عبدو عبارے کی جانب سے 17 مئی کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور عرب گروپ میں الجیریا کے رکن کی حیثیت سے لکھا گیا خط موصول ہوا'۔انہوں نے کہا کہ 'عبدو عبارے نے درخواست کی کہ ایجنڈا آیٹم 37 کے تحت مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال اور 38 کے تحت فلسطین کے مسئلے پر بات کی جائے'۔
جنرل اسمبلی کے صدر نے کہا کہ 'اس حوالے سے میں نے جنرل اسمبلی کا اجلاس جمعرات 20 مئی 2021 کو صبح 10 بجے جنرل اسمبلی ہال اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرز میں طلب کیا ہے جہاں 75 ویں سیشن کے دوران ایجنڈا ایٹم 37 اور 38 کے تحت مشترکہ مباحثہ ہوگا'۔انہوں نے کہا کہ 'تمام اراکین کا اجلاس اوپن ہوگا اور اقوام متحدہ کے ویب ٹی وی سے براہ راست نشر کیا جائے گا'۔
دریں اثنا عالمی برادری کی پرزور اپیل کے باوجود فلسطین اوراسرائیل کے درمیان کشیدگی نہ رکنے کے سلسلے میں اقوام متحدہ میں ناروے کے مستقل مشن نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل منگل کو دوبارہ اسرائیل فلسطین تنازعہ پربات کریں گی۔اس مشن نے ٹویٹر کے توسط سے کہا ، "ناروے، تیونس اور چین کل ایک بار پھر سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر مغربی ایشیائ کے بحران کو اٹھائیں گے۔مشن نے کہا ، "زمین پر صورتحال مسلسل بگڑ رہی ہے۔ معصوم شہری ہلاک اور زخمی ہو رہے ہیں۔ ہم دہراتے ہیں: اسے بند کرو۔ اب دشمنی ختم کرو۔ "
قبل ازیں پاکستانی قومی اسمبلی میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے خطاب میں کہا تھا کہ او آئی سی اور سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کریں گے۔انہوں نے کہا تھا کہ ترکی کے وزیرخارجہ کے ساتھ ہوئے رابطے میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آج او آئی سی کے مستقل نمائندے کی حیثیت سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر سے رابطہ کریں گے اور وفد کی صورت میں ان کے سامنے پیش ہوں گے اور مطالبہ کریں گے کہ ہم امہ اور دیگر مسلمان ممالک کی آواز ہیں اور فی الفور جنرل اسمبلی کا اجلاس بلا لیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کے فیصلوں پر ویٹو کیا جاسکتا ہے لیکن جنرل اسمبلی میں کوئی ویٹو نہیں کرسکتا، وہاں لوگ کھل کر مو¿قف پیش کرتے ہیں اور ہم مطالبہ کر رہے ہیں کہ جنرل اسمبلی کا اجلاس بلا لیا جائے۔