اکھنور// وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اکھنور میں مسلح افواج کے سابق فوجیوں کے دن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کو غیر مستحکم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے اور اسے خبردار کیا کہ وہ دہشت گردی کے نظام کو ختم کرے ورنہ نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہے۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان سے آنے والے دہشت گرد بھارت میں دراندازی کرتے ہیں اور ان میں سے 80 فیصد سے زیادہ دہشت گرد وہیں سے آتے ہیں۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر جاری دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کی زمین دہشت گردی کے خطرناک کاروبار کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔ “ہم جانتے ہیں کہ PoK میں لانچنگ پیڈز فعال ہیں، لیکن وقت آنے پر ہم کارروائی کریں گے”۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کے قریبی سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ اور لانچنگ پیڈز آج بھی کام کر رہے ہیں۔ “بھارتی حکومت ہر چیز سے باخبر ہے اور پاکستان کو یہ نظام ختم کرنا ہوگا”۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے بغیر نامکمل ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر اور باقی ہندوستان کے درمیان فاصلے ختم کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا، “ہماری حکومت کی اولین ترجیح کشمیر اور باقی ہندوستان کے درمیان فاصلے ختم کرنا ہے۔ اس سلسلے میں جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ اقدامات کر رہے ہیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہونے پر مجبور کرنا چاہتا ہے، لیکن ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ “مسلمان ہمیشہ بھارت کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور ملک کے لیے اپنی جانیں بھی قربان کی ہیں”۔
راجناتھ سنگھ نے واضح پیغام دیا کہ بھارت دہشت گردی کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کرے گا اور اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
پاکستان جموں و کشمیر کو غیر مستحکم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے: راجناتھ سنگھ
