عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر//بارہمولہ لوک سبھا نشست سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے انجینئر رشید نے جاری بجٹ سیشن میں اپنی پہلی تقریر کے دوران کٹھوعہ اور بارہمولہ میں حالیہ شہری ہلاکتوں کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ کشمیریوں کا خون سستا نہیں ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے روز انہیں دو دن کی کسٹڈی پیرول دی تاکہ وہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کر سکیں۔
پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے، انجینئر رشید نے وسیم احمد میر، جو بارہمولہ میں فوج کی فائرنگ کے دوران ایک ناکہ چیکنگ میں ہلاک ہوئے، اور مکھن دین، جنہوں نے مبینہ طور پر کٹھوعہ میں پولیس کے مبینہ مظالم کی وجہ سے خودکشی کی، کے معاملات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ ان ہلاکتوں پر شدید عوامی غم و غصہ پایا گیا، اور سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں نے مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
انجینئر رشید نے ایوان سے درخواست کی کہ دونوں اموات کی تحقیقات کی جائیں۔ انہوں نے کہا، ہمارا خون سستا نہیں ہے۔ ہمیں جینے کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے سیکیورٹی فورسز کے کردار پر بھی سوال اٹھایا اور کہا، کیا ہماری فورسز کو ہر روز وسیم میر کا خون چاہیے؟ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دونوں معاملات کی مکمل تحقیقات کرے۔
اس کے علاوہ، انہوں نے شمالی کشمیر کے دور دراز علاقوں، بشمول کرنا، کیرن، اور مچھل کے رہائشیوں کو درپیش چیلنجز کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہایہ لوگ چھ ماہ تک صرف خدا کے بھروسے پر زندہ رہتے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے ان علاقوں کے لیے ایک سرنگ بنانے کا مطالبہ کیا۔