راجوری// ضلع راجوری کی کوٹرنکہ سب ڈویژن کے بڈھال گاؤں میں پراسرار بیماری کی وجہ سے حالات سنگین ہو گئے ہیں، جہاں دسمبر 2024 سے اب تک 13 افراد، جن میں بچے بھی شامل ہیں، جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
اسی دوران منگل کی دوپہر بڈھال گاؤں میں گزشتہ دو روز میں جاں بحق ہوئے چار بچوں کی آخری رسومات ادا کی گئیں جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
تازہ ترین واقعہ میں منگل کے روز ایک بچہ مقامی ہسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ گیا۔
بڈھال گاؤں گزشتہ ایک ماہ سے اس نامعلوم بیماری کی لپیٹ میں ہے۔ پیر کو دو بچوں کی موت کے بعد منگل کو ایک اور جان ضائع ہوئی، جس سے مجموعی تعداد 13 ہوگئی۔ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، ہلاک شدگان مختلف خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق متاثرہ افراد میں بخار، زیادہ پسینہ آنا، قے، پانی کی کمی اور وقفے وقفے سے بے ہوشی جیسی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔ تاہم محکمہ صحت اب تک بیماری کی اصل وجہ معلوم کرنے میں ناکام ہے۔
جی ایم سی ہسپتال کے پرنسپل ڈاکٹر اشوتوش گپتا نے کہا کہ ابتدائی شواہد ایک وائرل انفیکشن کی طرف اشارہ کرتے ہیں، لیکن حتمی تصدیق کے لیے مزید تحقیق درکار ہے۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے حکومت نے مختلف قومی اداروں سے ماہرین کی ٹیمیں گاؤں روانہ کی ہیں۔ پونے کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، پی جی آئی چندی گڑھ، ایمز دہلی اور این سی ڈی سی دہلی کے ماہرین نے بدھال کا دورہ کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
یہ ٹیمیں علاقے میں تفصیلی تحقیقات کر رہی ہیں اور نمونے تجزیے کے لیے جمع کر رہی ہیں۔ ایک سرکاری اہلکار کا کہنا ہے کہ “ان اداروں کی شمولیت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ حکومت مسئلے کو حل کرنے میں سنجیدہ ہے”۔
راجوری میں پراسرار بیماری کے باعث ایک اور بچہ جاں بحق، 4 بچوں کی آخری رسومات ادا
