سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کی شوپیاں حملے کی مذمت

File Photo

یو این آئی

سری نگر//جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے شوپیاں میں اقلیتی فرقے کے دو افراد پر جنگجوؤں کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
بتادیں کہ شوپیاں کے چھوٹی گام علاقے میں منگل کو جنگجوؤں کے حملے میں اقلیتی فرقے کا ایک شخص از جان جبکہ اس کا بھائی زخمی ہوگیا۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’جنوبی کشمیر سے آج ایک انتہائی خوفناک خبر موصول ہوئی حادثے اور جنگجوؤں کے حملے نے موت و مصائب کا ایک سلسلہ چھوڑ دیا ہے‘۔
ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’میں شوپیاں میں ہونے والے ملی ٹنٹ حملے جس میں سنیل کمار از جان اور پنٹو کمار زخمی ہوگیا، کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں اور اہلخانہ کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں‘۔
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’شوپیاں میں ٹارگیٹ ہلاکت کی خبر سن کر انتہائی صدمہ ہوا میں پسماندگان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتی ہوں‘۔
انہوں نے کہا: ’حکو مت ہند شتر مرغ جیسا بر تاؤ جاری رکھے ہوئے ہے جو اپنا سر ریت کے نیچے چھپا رکھتا ہے‘۔
ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’جموں وکشمیر کا ہر باشندہ دلی کی ’منی فیکچرڈ نارملسی‘ کے لئے توپ کا چارہ بن رہا ہے‘۔
دریں اثنا جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے اپنے
ایک ٹویٹ میں کہا: ’شوپیاں میں جنگجوؤں کا ایک اور بزدلانہ حملہ، ہم تشدد کے اس گھناؤنے فعل کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور پسماندگان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں‘۔