ملک کے مستقبل کا نیا سفر انتخابات سے شروع ہوگا: مودی

عظمیٰ ویب ڈیسک

نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ بھارت اب دنیا کو درپیش مسائل کے حل کے طور پر خود اعتمادی کے ساتھ سچائی اور عدم تشدد کے منتروں کو عالمی سطح پر پیش کر رہا ہے اور اس کی ثقافتی شبیہ ایک بڑا کردار ادا کر رہی ہے۔
یہاں 2,550 ویں بھگوان مہاویر نروان مہوتسو سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے 2014 میں اقتدار میں آتے ہی وراثت کے ساتھ ساتھ مادی ترقی کو فروغ دینے پر زور دیا، ایسے وقت میں جب سابقہ یو پی اے کے دور حکومت میںملک مایوسی میں گھرا ہوا تھا۔
لوک سبھا انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا ایک بڑا تہوار ہو رہا ہے “اور، ملک کو یقین ہے کہ یہاں سے مستقبل میں ایک نیا سفر بھی شروع ہو گا”۔
انہوں نے اپنی حکومت کے یوگا اور آیوروید جیسے بھارتی ورثے کے فروغ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی نئی نسل اب اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ خود پر فخر ہی اس کی شناخت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک اب عالمی سطح پر سچائی اور عدم تشدد کے منتروں کو خود اعتمادی کے ساتھ دنیا کو درپیش مسائل کے حل کے طور پر پیش کر رہا ہے۔
مودی نے کہا کہ بھارت کی بڑھتی ہوئی طاقت اور خارجہ پالیسی کو دنیا کی طرف سے امن کی راہ کی توقع کرنے کی وجوہات کے طور پر پیش کیا جاتا ہے لیکن اس کی ثقافتی تصویر نے بھی بڑا کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی تنازعات کے وقت، تیرتھنکروں کی تعلیمات، روحانی جین گرو، زیادہ متعلقہ ہیں۔
وزیر اعظم نے سامعین کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ دن کے اوائل میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں اور ہلکے پھلکے انداز میں مزید کہا کہ سنتوں کا کمل سے تعلق ہے، ایک پھول جو اکثر مقدس تقریبات میں استعمال ہوتا ہے جو بی جے پی کا انتخابی نشان بھی ہے۔
یہ تقریب ایک غیر معمولی موقع ہے اور ’امرت کال‘ کے آغاز میں ہو رہا ہے، مودی نے کہا کہ ملک آزادی کے صد سالہ سال کو ”سنہری صد سالہ“ بنانے کے لیے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا ”امرت کال“ کا خیال محض ایک عزم نہیں ہے بلکہ بھارت کا روحانی الہام ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نہ صرف قدیم ترین زندہ تہذیب ہے بلکہ انسانیت کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ بھی ہے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ”بھگوان مہاویر کا امن، ہمدردی اور بھائی چارے کا پیغام ہر ایک کے لیے عظیم ترغیب کا ذریعہ ہے“۔