عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ ملی ٹینسی پر کافی حد تک قابو پانے اور جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے بعد اب شہریوں کے حقوق کی حفاظت وہاں کی پولیس کی ترجیح ہونی چاہئے۔
شاہ نے منگل کو یہاں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ پر ایک جائزہ میٹنگ کی۔ اجلاس میں گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ تیز رفتار انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جانا چاہیے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے اگلے اپریل تک جموں و کشمیر میں تینوں قوانین کے مکمل نفاذ کو یقینی بنانے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے پولیس اہلکاروں اور انتظامیہ کے رویے میں تبدیلی لانا اور شہریوں میں ان کے بارے میں بیداری پیدا کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جس رفتار سے ملی ٹینسی پر قابو پایا گیا ہے اور سیکورٹی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اس کے بعد اب وہاں کے شہریوں کے حقوق کا تحفظ جموں و کشمیر پولیس کی اولین ترجیح ہونی چاہئے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے چارج شیٹ داخل کرنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے پولیس افسران کی جوابدہی طے کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نئے قوانین کے پرویژن کے بارے میں تفتیشی افسران کی 100 فیصد تربیت کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملی ٹینسی اور منظم جرائم سے متعلق دفعات کا فیصلہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی سطح پر مکمل چھان بین کے بعد ہی کیا جانا چاہیے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی کی ضرورت ہے کہ ان پروویژن کا غلط استعمال نہ ہو۔