سرینگر فلم فیسٹیول اوراسلامک یونیورسٹی کے یومِ تاسیس تقریبات سے خطاب
سرینگر//لفٹینٹ گورنر مسٹر منوج سنہا نے کل سرینگر میںوومیدھ گروپ کے زیر اہتمام انٹر نیشنل فلم فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فلم سازوں پر زور دیا کہ وہ ایسی فلمیں بنائیں جو ملی ٹینسی متاثرین کی تکالیف کو بیان کریں اور اگست 2019 کے بعد کی تبدیلی کو اجاگر کریں ۔سنہا نے کہا ’’ لوگوں کو امن کے دشمنوں کو بے نقاب کرنا چاہئے اور ان کے بارے میں پولیس اور سیکورٹی ایجنسیوں کو معلومات فراہم کرنی چاہئیے تا کہ معاشرے میں چھپے ہوئے ملی ٹینسی کے ایکو سسٹم کو ختم کیا جا سکے اور پڑوسی ملک کی بُری نیتوں کو منہ توڑ جواب دیا جا سکے ۔لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ گذشتہ 5-6 برسوں کی انتھک ، مخلصانہ محنت اور جموں و کشمیر پولیس ، فوج ، انٹیلی جنس اور سیکورٹی فورسز کی بہت سی قربانیوں کے بعد ہم جموں و کشمیر میں خوف سے پاک ماحول قائم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور نوجوانوں کو اپنے خوابوں کو پورا کرنے کیلئے ایک محفوظ ، معاون اور جامع نظام قائم کیا ہے ۔لفٹینٹ گورنر نے کہا ’’ معاشرے کو مل کر اس امن ، ترقی ، خوشی اور نئی امید کی حفاظت کرنی چاہئیے ۔ ‘‘سرینگر انٹر نیشنل فلم فیسٹیول ( ٹی آئی ایف ایف ایس ) کے چوتھے ایڈیشن کو 20 ممالک سے 100 سے زائد فلم انٹریز موصول ہوئیں ۔ ایک نامور جیوری پینل نے 20 شارٹ فلمیں ، 6 فیچر فلمیں اور 4 دستا ویزی فلمیں سکریننگ کیلئے شارٹ لسٹ کی ہیں ۔ منتخب فیچر فلمیں بھارت ، پولینڈ ، روس اور سری لنکا جیسے ممالک کی نمائندگی کرتی ہیں ۔ دیگر ممالک جن کی نمائندگی منتخب شدہ فلموں میں شامل ہے ، ان میں امریکہ ، فرانس ، جرمنی ، ترکی اور سوئزرلینڈ وغیرہ شامل ہیں ۔ افتتاحی تقریب میں فیسٹیول ڈائریکٹرز ، ٹی آئی ایف ایف ایس روہت بھٹ اور راکیش روشن بھٹ ،وائس چانسلر سکاسٹ کشمیر ، ڈویژنل کمشنر کشمیر ، ڈی آئی جی سی کے آر ، ڈپٹی کمشنر سرینگر اور دیگرافسران موجود تھے۔ادھر اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(آئی یو ایس ٹی)کے یومِ تاسیس کی اِختتامی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے منوج سِنہا نے کہا،’’ہم نے گزشتہ پانچ برسوں میں بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچہ تیار کیا ہے اور اَب نوجوان پیشہ ور اَفراد کوجموںوکشمیر کی قسمت بدلنے کے لئے ترقیاتی حکمت عملیوں پر مرکوز کرنی چاہیے۔‘‘ اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ 5سے6 برسوں میں اِنسانی وسائل، آر اینڈ بی، انکیوبیشن سینٹروں اور یونیورسٹی کے بنیادی ڈھانچے میں کی جانے والی بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری جموں و کشمیر کی اِقتصادی ترقی کو آگے بڑھائے گی۔اِس موقعہ پر اُنہوں نے آئی یو ایس ٹی انوویشن کیمپس اور اونتی پورہ کے مین کیمپس میں نیا ایڈمنسٹریشن بلاک کابھی اِفتتاح کیا۔اُنہوں نے 2021 سے آئی یو ایس ٹی کی تبدیلی اور یونیورسٹی کی طرف سے داخلہ، سٹارٹ اَپ اِنکیوبیشن، دیرپائی، تحقیق اور اِختراع میں حاصل کردہ اہم کامیابیوں کو اُجاگر کیا۔منوج سِنہا نے کہا،’’تعلیمی پروگرام 2021 ء سے 2025 ء کے درمیان 41 سے بڑھ کر 90 ہو گئے ہیں جن میں بین الشعبہ اور جدید کورسزجیسے کہ اے آئی، روبوٹکس، ڈیزائن یور اون ڈِگری، سپیس ٹیکنالوجی، ڈیٹا سائنسز اور اپرنٹس شپ پر مبنی انڈرگریجویٹ کے سکل کورسز شامل ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 2021 ء سے قبل تحقیق کے لئے آئی یو ایس ٹی کو بیرونی فنڈنگ صرف 2 کروڑ روپے سالانہ ملتی تھی مگر چار برسوں میں تحقیق کے لئے زائد اَز 69 کروڑ روپے کی بیرونی فنڈنگ حاصل کی گئی۔اُنہوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے2021ء میں زیرو سٹارٹ اپ سے گزشتہ چار برسوں میں 93 سٹارٹ اپس کی انکیوبیشن کی، 225 سے زائد انکیوبیٹوں کی میزبانی کی اور ایوارڈ یافتہ اختراعات کو فروغ دیا جن میں قابل تجدید توانائی ،صحت شعبے اور آئی ٹی میں شاندار کامیابیں شامل ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا ،’’32 پیٹنٹ دئے گئے، 77 پیٹنٹ شائع کئے گئے، 33 مزید فائل کئے گئے۔ اس کے علاوہ دو فیکلٹی اراکین کو ان کے شعبے میں ہندوستان کے بہترین سائنسدانوں میں شامل کیا گیا۔ یہ آئی یو ایس ٹی کے لیے باعثِ فخر ہے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے آئی یو ایس ٹی کو کم لاگت، توانائی کی بچت کرنے والے مکانات بنانے میں تحقیق واختراعات پر توجہ دینے کی ہدایت دی۔