حسین محتشم
پونچھ // ضلع ہسپتال پونچھ میں زچگی کے بعدایک نومولود بچے کی موت نے مقامی لوگوں میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ متوفی بچے کے لواحقین نے ہسپتال کے ڈاکٹروں اور عملے پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ڈاکٹروں نے اپنی ذمہ داریاں دیانت داری سے نبھائی ہوتیں تو یہ المناک واقعہ پیش نہ آتا۔ورثا کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران مبینہ طور پر بچے کو چاقو کا کٹ لگا اور بعد ازاں وہ بے ہوشی کی حالت میں آپریشن ٹیبل سے نیچے گر گیا، جس کے باعث اس کی جان چلی گئی۔ انہوں نے ڈاکٹروں پر قتل جیسے سنگین الزام بھی عائد کئے ہیں اور ہسپتال کے عملے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔اس واقعہ پر ردعمل دیتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر رہنما محمد فاروق انقلابی نے اسے ایک انتہائی افسوسناک اور پریشان کن واقعہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک معصوم جان کا ضیاع معمولی بات نہیں، بلکہ یہ ایک ’مجرمانہ طبی غفلت‘ کا واضح ثبوت ہے۔ انقلابی نے واقعے کو ’طبی ذمہ داری کا شرمناک خاتمہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی غفلت نہ صرف ناقابل معافی ہے بلکہ عوام کے اعتماد کو سخت ٹھیس پہنچاتی ہے۔پی ڈی پی رہنما نے مزید کہا کہ یہ محض لاپرواہی نہیں بلکہ زندگی اور موت کا معاملہ ہے، جس میں انسانی جذبات اور مستقبل داؤ پر لگ جاتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملوث ڈاکٹروں اور طبی عملے کو فوری طور پر معطل کیا جائے اور ان کے خلاف قتل کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔محمد فاروق انقلابی نے مطالبہ کیا کہ واقعہ کی مکمل اور غیر جانبدارانہ عدالتی تحقیقات کرائی جائیں تاکہ سچ سامنے آئے اور متاثرہ خاندان کو انصاف مل سکے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ متاثرہ خاندان کو مکمل مالی معاوضہ دیا جائے اور حکومت کی طرف سے باضابطہ معافی مانگی جائے۔انہوں نے ہسپتال میں طبی احتساب کے نظام میں فوری اصلاحات اور مریضوں کی حفاظت کے مؤثر پروٹوکول کی تشکیل پر زور دیا۔ انقلابی نے انتظامیہ کی خاموشی پر سخت تنقید کی اور لیفٹیننٹ گورنر سے اس حساس معاملے میں فوری مداخلت کرنے کی اپیل کی۔محمد فاروق انقلابی نے متاثرہ خاندان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے میڈیا کے کردار کو بھی سراہا کہ اس نے معاملے کو اجاگر کر کے ایک معصوم جان کے حق میں آواز بلند کی۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پی ڈی پی اس معاملے میں انصاف کی فراہمی تک اپنی آواز بلند کرتی رہے گی۔یہ واقعہ نہ صرف ضلع پونچھ بلکہ پورے جموں و کشمیر کے لیے ایک الارمنگ صورتحال ہے جو ہمارے طبی نظام میں موجود خامیوں کی نشاندہی کرتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اور محکمہ صحت اس سانحہ پر کس حد تک سنجیدہ قدم اٹھاتے ہیں۔