سمت بھارگو
راجوری//راجوری ضلع کے دھارساکری گاؤں میں گیسٹرواینٹرائٹس (Gastroenteritis) کے مزید چھ کیس سامنے آئے ہیں جنہیں سرکاری میڈیکل کالج (GMC) راجوری میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہسپتال میں داخل مریضوں کی کل تعداد 26ہو گئی ہے۔محکمہ صحت کے مطابق گاؤں میں پانی میں ای-کولائی بیکٹیریا کی موجودگی کی وجہ سے دست (ڈائریا) کی شکایات میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ چار دنوں میں گیسٹرو کے متعدد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد گاؤں کے اسکول میں ایک عارضی طبی کیمپ قائم کیا گیا جہاں بارہ افراد کا علاج کر کے انہیں بحفاظت فارغ کر دیا گیا ہے۔چیف میڈیکل آفیسر راجوری ڈاکٹر منوہر لال رانا کے مطابق چھ مزید مریض ہفتے کوجی ایم سی راجوری لائے گئے، جن میں پانچ مریض اپنی مرضی سے ہسپتال آئے جبکہ ایک کو طبی ٹیم نے جانچ کے دوران ریفر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 26 افراد ہسپتال میں داخل کئے جا چکے ہیں جن میں سے 12 کا علاج جاری ہے، باقیوں کو چھٹی دی جا چکی ہے، جبکہ تین مریضوں کو مزید معائنے کے لئے جی ایم سی جموں ریفر کیا گیا ہے۔ڈاکٹر رانا نے مزید بتایا کہ گاؤں کے اسکول میں قائم عارضی مرکز میں ڈاکٹروں کی ایک خصوصی ٹیم مسلسل دیہی آبادی کا معائنہ کر رہی ہے، اور دن بھر کی طبی نگرانی کے دوران بارہ افراد کو آئی وی فلوئیڈ دیا گیا۔دریں اثنا ہفتے کی صبح گاؤں کی ایک بزرگ خاتون بڈیا دیوی کی موت واقع ہوئی، جسے گیسٹرو کی وبا سے جوڑنے کی افواہیں پھیل گئیںتاہم محکمہ صحت نے واضح کیا ہے کہ یہ موت دیگر دائمی بیماریوں کے باعث ہوئی ہے، اور اس کا گیسٹرو کی وبا سے کوئی تعلق نہیں۔ڈاکٹر رانا نے بتایا کہ مرحومہ بڈیا دیوی مختلف طبی مسائل کا شکار تھیں، اور ان کی موت فطری وجوہات کی بنا پر ہوئی ہے۔ گیسٹرو سے ان کی موت کا کوئی تعلق نہیں، سوائے اس کے کہ وہ متاثرہ گاؤں کی رہائشی تھیں۔