Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
ادب نامافسانے

یہ تیرا گھر یہ میرا گھر کہانی

Mir Ajaz
Last updated: June 28, 2025 11:15 pm
Mir Ajaz
Share
6 Min Read
SHARE

فاضل شفیع بٹ

” کتنے سالوں میں یہ گھر، جو کسی حویلی سے کم نہیں, تعمیر کیا ہے آپ نے؟
” کس نے۔۔۔ میں نے۔۔۔۔۔۔۔۔؟
ہاں ۔۔ ہاں ۔۔ آپ نے۔۔۔۔۔؟
“میں نے چار پانچ سال میں اپنے گھر کا پورا کام مکمل کیا۔”
“مجھے معلوم ہے ۔۔ آپ نے اپنی ساری جمع پونجی اس گھر کی تعمیر میں صرف کی ہے ۔آپ نے اپنے پیٹ پر پتھر رکھ کر یہ خوبصورت بنگلہ تعمیر کیا ہے۔آپ کے گھر میں ہر ایک آسائش موجود ہے۔سونے کے لیے شاندار بستر ،کھانے پینے کے لیے تانبے اور پیتل کے برتن ،گویا یہ گھر آپ کے لیے ایک سائبان کی مانند ہے اور اگر آپ کا یہ گھر پل بھر میں زمین بوس ہو جائے یا آگ کی نذر ہو جائے تو۔۔۔۔؟؟”
“یہ کیا بے ہودہ بکواس کر رہے ہو ۔۔۔۔؟ یہ گھر مجھے اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے۔اس گھر سے میری یادیں، میری ساری دنیا منسلک ہے ۔تم کو نہیں معلوم میں نے کس طرح اپنی ساری عمر محنت اور لگن سے کام کرکے،روپے جمع کر کے اس گھر کی تعمیر کو تکمیل تک پہنچایا ہے ۔یہ گھر میرا سارا سنسار ہے ۔اس بے ہودہ بکواس کے لیے میں تمہاری زبان حلق سے کھینچ کر باہر نکالوں گا ”
“ہاہاہا۔۔۔یہ بکواس نہیں بلکہ ایک تلخ حقیقت ہے ۔اپنے گھر سے اتنا لگاؤ اور میرا کیا ۔۔۔۔؟؟
کس طرح آپ نے میرے بسے بسائے گھر کو ایک چٹکی میں اُجاڑ دیا ۔۔۔کیا آپ کو میرے ان تین ننھے ننھے بچوں کا خیال تک نہ آیا ؟
کیا آپ کے دل کو ذرا بھی گراں نہ گزرا جب آپ نے میرے چھوٹے سے گھر کو ایک ٹھوکر میں زمین بوس کر دیا ۔
آپ کو معلوم بھی ہے کہ میں نے وہ گھر کتنی مصیبتوں کو گلے لگا کر تعمیر کیا تھا۔۔۔ ؟
میں جھلستی گرمی میں اپنی چونچ میں مٹی کے چھوٹے چھوٹے تنکے لا کر آپ کے مکان کی چھت پر لا کر جمع کرتی رہی۔دو تین مہینوں میں مٹی اور چھوٹی چھوٹی ٹہنیوں کا بندوبست کیا۔۔۔اس کے بعد گھاس پھوس کا انتظام کیا اور بالآخر آپ کے مکان کی چھت پر ایک گھونسلہ بنانے میں کامیاب ہوئی ۔۔۔پھر انڈے دیئے۔۔۔ ان کی دیکھ بھال کرنے میں سارا دن بیت جاتا تھا ۔۔۔۔آخر ان انڈوں سے میرے ننھے ننھے بچے پیدا ہوئے ۔۔۔۔میں بہت خوش تھی ۔۔”
آپ کی حویلی کو دیکھ کر مجھے یوں گمان ہوتا تھا کہ میرے بچے بھی اسی حویلی کے باسی ہیں۔بچوں کو گھونسلے میں چھوڑ کر میں بے فکر ان کے لئے دانہ پانی تلاش کر کے واپس لوٹ کر آتی تھی ۔۔۔ٹھیک آپ کی طرح میں بھی اپنے بچوں کے ساتھ خوش و خرم زندگی بسر کر رہی تھی ۔
بس چند دنوں کی بات تھی ،میرے بچے جوں ہی اڑنے کے قابل ہو جاتے، ہم سب آپ کے گھر سے ہمیشہ کے لئے چلے جاتے ۔
لیکن آپ نے بڑی بے رحمی سے ہمارے گھونسلے کو اپنے مکان کی چھت سے نیچے گرا دیا ۔۔میرے بچے، جو ابھی اڑنا بھی نہیں جانتے تھے ،آپ کے مکان کی چھت سے کود گئے اور میرا ایک ننھا سا بچہ بری طرح زخمی ہوا ،اس کی دونوں ٹانگیں ٹوٹ گئی ۔۔
’’کیا واقعی آپ اشرف المخلوقات ہیں۔۔۔؟ ”
“وہ۔۔وہ۔۔میں نے اپنی بیوی کے کہنے پر یہ سب کچھ کیا۔میری بیوی کا ماننا تھا کہ تمہارے گھونسلے کی وجہ سے ہمارے گھر میں چھوٹے چھوٹے کیڑے نمودار ہوئے ہیں۔محض اپنی بیوی کا دل رکھنے کے لیے مجھ سے یہ گناہ سرزد ہوا ..مجھے معاف کر دو ”
“معافی اپنے اللہ سے مانگو ۔۔وہ بڑا رحیم ہے ۔۔
لیکن یہ بات یاد رکھو کہ آپ نے میرے ساتھ سخت ظلم کیا ہے۔آپ انسان کہنے کے حقدار نہیں۔۔
خیر میں تو اپنے لئے کسی اور مکان کی چھت ڈھونڈ لوں گی ۔۔پھر ایک دو ماہ میں اپنا نیا گھونسلہ تیار کر لوں گی اور ہاں اگر آپ کے گھر کے ساتھ ایسا حادثہ پیش آئے تو آپ کا کیا ہوگا؟”
حمید ایک جھٹکے کے ساتھ بستر سے اچھل پڑا۔ وہ پسینے میں شرابور تھا۔ اس نے کل رات ایک ابابیل کا گھونسلہ اپنی بیوی کے کہنے پر مکان کی چھت سے دور اپنے لان میں پھینکا تھا۔ وہ اپنا سر پکڑے ہوئے تھا کہ کچن سے اس کی بیوی کی تیز آواز آئی:
“ارے حمید ۔۔صبح کے آٹھ بج چکے ہیں ۔۔خدارا اب تو جاگ جاؤ ۔۔دیکھو گھونسلا برباد ہوتے ہی وہ چھوٹے چھوٹے کیڑے ایک دم سے غائب ہو گئے ہیں”
���
اکنگام، انت ناگ،کشمیر
موبائل نمبر؛9419041002

 

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
حکومت ہنرمندوں کی دستکاری کو عالمی منڈی تک پہنچانے کے لیے پرعزم: عمر عبداللہ
تازہ ترین
370کی بحالی کرنے والا’اتحاد‘ خوابوں کی دنیا میں گُم ہے: اشوک کول
تازہ ترین
کل سے بدل جائے گا تتکال ٹکٹ کا ضابطہ، آئی آر سی ٹی سی سے ’آدھار‘ کو کرانا ہوگا لنک
برصغیر
امرناتھ یاترا: جموں پہنچنے والے عقیدت مند سیکورٹی اور سہولیات سے مطمئن
تازہ ترین

Related

ادب نامافسانے

ابرار کی آنکھیں کھل گئیں افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

جب نَفَس تھم جائے افسانہ

June 28, 2025
ادب نامغرلیات

غزلیات

June 28, 2025
ادب نامنظم

نظمیں

June 28, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?