یواین آئی
دبئی/انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20 بین الاقوامی میچوں کے لئے کئی قوانین میں تبدیلیاں کی ہیں۔سورو گنگولی کی زیر صدارت آئی سی سی مینز کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ میں گیند کو تبدیل کرنے ، باؤنڈری کیچز، ٹیسٹ میچوں میں اسٹاپ کلاک، ڈی آر ایس کے استعمال سمیت کئی قوانین میں تبدیلیوں کی سفارش کی تھی۔ یہ قوانین حال ہی میں شروع ہونے والی نئی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (2025-27) میں لاگو کیے گئے ہیں۔ یہ قوانین ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی میں 2 جولائی سے لاگو ہوں گے ۔اب اسٹاپ کلاک اصول کے تحت فیلڈنگ کرنے والی ٹیم اوور شروع کرنے میں 60 سیکنڈ سے زیادہ وقت لیتی ہے ، تو اسے دو بار وارننگ دی جائے گی۔ اس کے بعد بھی اگر اس اصول کو توڑا گیا تو جرمانے کے طور پر پانچ رنز کاٹ لئے جائیں گے ۔ یہ ضوابط ٹی20 اور ایک روزہ کرکٹ میں پہلے سے ہی لاگو ہے ۔ ایک روزہ اننگ کے پہلے 34 اوورز کے لیے دو نئی گیندیں استعمال کی جائیں گی۔ اس کے بعد فیلڈنگ ٹیم بقیہ اوورز کے لیے گیند کا انتخاب کرے گی۔اس طرح کرکٹ کے تینوں فارمیٹس کے لیے شارٹ رن کا اصول بھی بدل گیا ہے ۔ اس سے قبل جان بوجھ کرشارٹ رن لینے پر پانچ رنز کا جرمانہ لگتا تھا۔ اب، اگر کوئی بلے باز اضافی رن چرانے کے لیے جان بوجھ کر رن مکمل نہیں کرتا ہے ، تو امپائر فیلڈنگ ٹیم سے پوچھیں گے کہ وہ پچ پر موجود دو نوں میں سے کس بلے بازوکو اسٹرائیک پرچاہتے ہیں۔ پانچ رنز کی پینلٹی کا اصول بھی لاگو رہے گا۔گیند پر تھوک لگانے پر پابندی برقرار رہے گی۔ اگر غلطی سے تھوک لگانے پر گیند کو تبدیل کرنا لازمی نہیں ہوگا۔ امپائر صرف اسی صورت حال میں گیند کو تبدیل کرے گا جب گیند بہت گیلی ہو یا اس میں اضافی چمک ہو۔ یہ فیصلہ امپائر کی صوابدید پر منحصر ہوگا۔ اگر اسے لگتا ہے کہ گیند کی حالت میں زیادہ تبدیلی نہیں آئی ہے تو اسے تبدیل نہیں کیا جائے گا۔ یہ اصول بھی تینوں فارمیٹس کے لیے ہے ۔آئی سی سی نے کیچ رول میں بھی تبدیلی کی ہے ۔ گیند پیڈ پر لگی ہو تو ٹی وی امپائر ایل بی ڈبلیو کی بھی جانچ کرے گا۔ اگر بلے باز ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوا تو اسے آؤٹ کر دیا جائے گا۔ یہ اصول بھی تینوں فارمیٹس میں نافذ ہوگا۔ نئے اصول کے تحت مشکوک کیچز کی جانچ کی جائے گی۔آئی سی سی نے ٹی-20 ی میچز کے لیے پاور پلے کے نئے قوانین میں تبدیلیاں کی ہیں۔ اس میں واضح کیا گیا ہے کہ اگت بارش یا کسی اور وجہ سے میچ کے اوورز کم کئے گئے ہیں تو پاور پلے اوورز بھی اسی بنیاد پر کم کیے جائیں گے ۔نئے ضوابط کے تحت بارش سے متاثرہ میچوں میں پانچ اوور کے میچ کے لیے 1.3 اوورز کا پاور پلے ہوگا۔ 6 اوورز کے لیے 1.5 اوورز، 7 اوورز کے لیے 2.1 ،آٹھ اوورز کے لیے 2.2 ، 9 اوورز کے لیے 2.4 ، 10 اوورز کے لیے 3 اوور، 11 اوورز کے لیے 3.2 اوور، 12 اوورز کے لیے 3.4 اوور، 13 اوورز کے لئے 3.5 اوور، 14 اوورز کے لئے 4.1، 15 اوورز کے لیے 4.3 اوور، 16 اوورز کے لیے 4.5 اوور، 17 اوورز کے لیے 5.1 ، 18 اوور کے لیے 5.2 اوور اور 19 اوورز کے لیے 5.4 اوورز پاور پلے کے لئے ہوں گے ۔ اس دوران امپائر اوورز کے درمیان تبدیلیوں کے حوالے سے اشارے دیں گے ۔ یہ قوانین جولائی سے لاگو ہوں گے ۔یہ ضوابط انگلینڈ کے ٹی -20 ٹورنامنٹ میں کئی برسوں سے رائج ہے جہاں اوور کے وسط میں پاور پلے ختم ہونے سے کھلاڑیوں یا میچ آفیشلز کو کوئی پریشانی نہیں ہوتی ہے ۔اس کے علاوہ ٹیسٹ کرکٹ میں اوور ریٹ کو کنٹرول کرنے کے لیے اسٹاپ کلاک کا استعمال، نو بالز پر بھی کیچز کی درستگی کو جانچنا، ڈومیسٹک فرسٹ کلاس کرکٹ میں کھلاڑیوں کی منتقلی کی منظوری اور مردوں کی بین الاقوامی کرکٹ میں کھیلنے کی شرائط میں میں کی گئی کچھ دیگر بڑی تبدیلیاں شامل ہیں۔ان میں سے کچھ نئے قوانین ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (2025-27) کے نئے سائیکل میں پہلے ہی لاگو ہو چکے ہیں۔ وائٹ بال کرکٹ سے متعلق ضوابط 2 جولائی سے نافذ العمل ہوں گے ۔ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں پاور پلے کے دوران صرف دو کھلاڑی 30 گز سے باہر ہوتے ہیں۔ اس کے باوجود ٹی ٹوئنٹی میچوں کو مزید صاف اور منصفانہ بنانے کے لیے اسے سختی سے نافذ کرنے کی بات کہی گئی ہے ۔