محمد بشارت
کوٹرنکہ //سب ضلع کوٹرنکہ کے ہیلتھ بلاک کنڈی میں زیر تعمیر بلاک پبلک ہیلتھ یونٹ کی عمارت کو لے کر مقامی لوگوں میں سخت ناراضگی دیکھنے کو ملی ہے۔ عوام کا الزام ہے کہ تعمیراتی ایجنسی ایچ ایس سی سی (HSCC) کی نگرانی میں عمارت کی تعمیر میں غیر معیاری مٹیریل استعمال کیا جا رہا ہے اور پلنتھ کی گہرائی محض 6 انچ رکھی جا رہی ہے، جو کہ تعمیراتی قواعد کے برخلاف ہے۔مقامی افراد راج محمد راتھر، عبدل قیوم بٹ، کبیر راتھر، فرضند بٹ اور حاجی کالو ڈار نے کہا کہ یہ عمارت عوامی سرمایہ سے بن رہی ہے اور اس میں کسی بھی قسم کی بددیانتی یا ناقص تعمیر کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تعمیراتی قواعد کے مطابق پلنتھ کی گہرائی کم از کم 2 فٹ ہونی چاہیے، تاکہ عمارت مضبوط بنیاد پر قائم ہو، لیکن موجودہ کام میں اسے صرف 6 انچ تک رکھا گیا ہے۔مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ ٹھیکیدار مقامی عوام کی سادگی کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے اور نہ ہی ایجنسی کے تکنیکی ونگ کے اہلکار موقع پر موجود ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عمارت کی تعمیر میں استعمال ہونے والے بجری، سیمنٹ، پتھر اور کنکرہ کے معیار پر بھی سوالیہ نشان ہے۔مقامی افراد نے مطالبہ کیا کہ ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری اس معاملے کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے فوری جانچ کروائیں اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک تعمیراتی معیار کی مکمل تصدیق نہ ہو، تب تک کام بند رکھا جائے۔اس حوالے سے جب بلاک میڈیکل آفیسر کنڈی ڈاکٹر ونود بھٹ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ انہیں شکایت موصول ہوئی ہے جس کے بعد انہوں نے فوری طور پر کام رکوا دیا ہے۔ ڈاکٹر ونود کا کہنا تھا کہ ایجنسی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر کو بھی اس بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ کام مکمل تکنیکی معیار کے مطابق دوبارہ شروع کیا جائے۔یہ واضح ہے کہ کنڈی کے عوام تعمیراتی بدعنوانی اور غیر معیاری کام کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کے علاقے کو صرف کاغذی ترقی نہ دی جائے بلکہ زمینی سطح پر بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔ اس سلسلے میں اب ضلعی انتظامیہ کے اقدامات کا انتظار ہے۔